ممبئی 22جولائی: شیوسینا کے رکن پارلیمنٹ سنجے راؤت نے کانوڑ روٹ پر دکانوں پر دکانداروں کے نام کی تختی لگائے جانے کے یوگی حکومت کے فیصلے پر ایک بار پھر سوال اٹھایا ہے۔ اس کے ساتھ ہی انہوں نے یوگی حکومت کو چیلنج بھی کیا ہے۔ سنجے راؤت نے کہا ہے یہ لوگ ملک کو دوبارہ تقسیم کرنا چاہتے ہیں۔ انہوں نے کہا ہے کہ اگر آپ ڈھابوں پر مسلمانوں کے نام چاہتے ہیں تو ان مسلمانوں کے نام لگا ئیے جنہوں نے ملک کے لیے اپنی جانیں قربان کی ہیں۔ شیوسینا کے رکن پارلیمنٹ سنجے راؤت نے کہا ہے کہ عبدالحمید سے لے کر منی پور میں، جموں میں جتنے مسلم جوانوں نے شہادت دی ہے ان کے نام بھی جگہ جگہ لگانے چاہئے۔ انہوں نے کہ کانوڑ روٹ پر دوکانوں پر نیم پلیٹ (ناموں کی تختی) کا یہ فیصلہ ایک بار پھر سے ملک کو تقسیم کرنے کے لیے ہے۔ اپنے بیان میں سنجے راؤت نے این ڈی اے کی ان پارٹیوں کو بھی آڑے ہاتھوں لیا جو ’نیم پلیٹ‘ حکم کی مخالفت کر رہی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ تم ڈرپوک لوگ، حکومت کے اس فیصلے کی اگر مخالفت کرتے ہوتو استعفیٰ دے دو اورحمایت واپس لے لو۔ واضح رہے کہ این ڈی اے کی حمایتی پارٹی راشٹریہ لوک دل، لوک جن شکتی پارٹی اور جنتا دل یونائیٹیڈ نے ’نیم پلیٹ‘ کے حکم کی سخت مخالفت کی ہے۔
واضح رہے کہ سنجے راوت نے اتوار کو بی جے پی کے مہاراشٹر کنونشن میں اپوزیشن لیڈر راہل گاندھی، این سی پی صدر شرد چندر پوار اور شیوسینا (یو بی ٹی) کے صدر ادھو ٹھاکرے پر مرکزی وزیر داخلہ امت شاہ کے ذریعے کی گئی تنقید پر بھی سخت جوابی حملہ کیا تھا۔ انہوں نے کہا تھا کہ ہمیں یہ کہتے ہوئے شرم محسوس ہوتی ہے کہ امت شاہ ملک کے وزیر داخلہ ہیں۔ امت شاہ نے جس شخص پر بدعنوانی کا الزام عائد کیا تھا وہ اشوک چوہان آج امیت شاہ کے بغل میں بیٹھے نظر آرہے ہیں۔ انہیں کی بی جے پی حکومت نے شرد پوار کو پدم وبھوشن ایوارڈ سے نوازا اور خود مودی جی نے ان کی تعریف کی اور آج وہ ان پر کرپشن کے الزامات لگا رہے ہیں۔ مجھے لگتا ہے کہ مودی اور شاہ کے درمیان کچھ لڑائی ہے اس لیے یہ اختلافات نظر آرہے ہیں۔