نئی دہلی27فروری: دہلی کی نئی وزیر اعلیٰ ریکھا گپتا نے اپنی ذمہ داری سنبھال لی ہے، اور بی جے پی حکومت تشکیل بھی پا چکی ہے۔ اس نو تشکیل حکومت میں ترقیاتی کاموں کو لے کر پیش رفت بھلے ہی شروع نہیں ہوئی ہو، لیکن علاقوں کا نام بدلنے کی سیاست ضرور شروع ہو گئی ہے۔ دہلی اسمبلی کے اجلاس میں آج نجف گڑھ سے رکن اسمبلی نیلم پہلوان نے وقفہ صفر کے دوران اپنے اسمبلی حلقہ کا نام بدلنے کی سفارش کی، اور ساتھ ہی نیا نام ’ناہر گڑھ‘ تجویز کی۔ لیکن بی جے پی لیڈر نیلم پہلوان واحد رکن اسمبلی نہیں ہے جنھوں نے علاقے کا نام تبدیل کرنے کا مطالبہ کیا ہے، بلکہ 2 دیگر بی جے پی اراکین اسمبلی نے بھی اسی طرح کا مطالبہ کیا ہے۔ ایک میڈیا رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ نیلم پہلوان کے علاوہ رکن اسمبلی انل شرما اور دہلی اسمبلی کے ڈپٹی اسپیکر موہن بشٹ نے بالترتیب محمد پور اور مصطفیٰ آباد علاقے کا نام بدلنے کی تجویز پیش کی ہے۔ آر کے پورم سے رکن اسمبلی انل شرما نے مطالبہ کیا ہے کہ محمد پور کا نام بدل کر ’مادھو پورم‘ رکھا جائے۔ انھوں نے کہا کہ یہ انتخابی وعدہ ہی نہیں ہے، بلکہ طویل مدت سے وہاں کی عوام محمد پور نام بدلنے کی خواہش مند ہے۔ انل شرما نے یہ بھی کہا کہ دہلی میونسپل کارپوریشن پہلے ہی اس علاقے کا نام بدلنے کی سفارش کر چکی ہے۔ دوسری طرف دہلی اسمبلی کے ڈپٹی اسپیکر اور مصطفیٰ آباد سے رکن اسمبلی موہن بشٹ ’ٹی وی 9 بھارت ورش‘ سے خصوصی بات چیت کرتے ہوئے کہتے ہیں ’’یہ یقینی ہے کہ آنے والے دنوں میں مصطفیٰ آباد کا نام بدل کر ’شیو وِہار‘ کیا جائے گا۔ یہ انتخابی وعدہ تھا اور ہم عوام سے کیا گیا یہ وعدہ پورا کریں گے۔‘‘ انھوں نے یہ بھی واضح کیا کہ مصطفیٰ آباد میں ’مصطفیٰ‘ نام سے ایک علاقہ ہے، اس علاقے کا نام تبدیل نہیں ہوگا۔ جہاں تک نیلم پہلوان کا سوال ہے، تو انھوں نے میڈیا کو دیے گئے اپنے ایک بیان میں کہا کہ ’’اب وقت آ گیا ہے جب ہم اپنے آبا و اجداد کو سچی خراج عقیدت پیش کر سکیں۔ راجہ ناہر سنگھ کو صحیح معنوں میں تبھی خراج عقیدت پیش کی جا سکتی ہے جب ان کے نام سے علاقے کا نام ہو۔‘‘ وہ مزید کہتی ہیں کہ مغل دور میں نجف خان کو اس علاقے کا صوبیدار بنا دیا گیا۔ اس کے بعد سے ہی علاقے کا نام نجف گڑھ ہو گیا۔ اب ہم مطالبہ کرتے ہیں کہ میرے اسمبلی حلقہ کا نام بدل کر ناہر گڑھ کیا جائے۔ اپنی خواہش کی وجہ بتاتے ہوئے نیلم پہلوان نے کہا کہ ’’1857 کی جنگ میں جاٹوں نے ناقابل فراموش تعاون پیش کیا تھا۔ راجہ ناہر سنگھ نے 1857 کی بغاوت میں نہ صرف انگریزوں کے خلاف آواز اٹھائی، بلکہ برطانوی حکومت کو اکھاڑ پھینکنے کے لیے پوری کوشش کی۔ یہی وجہ ہے کہ نجف گڑھ کا نام بدل کر ناہر گڑھ کرنے کا مطالبہ کیا جا رہا ہے۔