نئی دہلی یکم جنوری:مودی حکومت کے ذریعہ متعارف کرائے گئے نئے تعزیری قوانین کے خلاف ملک بھر میں ڈرائیوروں کے احتجاج کا سلسلہ جاری ہے۔ اتوار کو مغربی بنگال کے ہگلی ضلع میں ڈرائیورس نے نیشنل ہائی وے -۲؍ کو جام کر دیا۔ وہ سڑک حادثہ کی صورت میں ڈرائیوروں کے فرار ہوجانے پر۱۰؍ سال قید اور ۷؍ لاکھ جرمانہ کی سزا کے خلاف احتجاج کررہے ہیں۔ ڈرائیورس کی دلیل ہے کہ غلطی سے بھی ہونے والے کسی بڑے حادثہ کی صورت میں اگر وہ مدد کیلئے رُک جائیں تو اس بات کا اندیشہ ہوتا ہے کہ اکٹھا ہونےو الی بھیڑ انہیں پیٹ پیٹ کر مار ڈالے گی۔ ایسی صورت میں ان کے پاس راہ فرار اختیار کرنے کے علاوہ کوئی اور صورت نہیں ہوگی۔ اس سلسلے میں اس سے قبل اندور، گجرات اور کئی دیگر ریاستوں میں بھی احتجاج ہوچکاہے۔ اندور میں احتجاج کی قیادت ’ آل انڈیا موٹرٹرانسپورٹ کانگریس‘ نے کی۔ مغربی بنگال میں اتوار کو احتجاج میں صبح ساڑھے ۱۰؍ بجے ہی ڈرائیوروں نے ٹائر جلا کر ہائی وے کو جام کردیا۔ اس کی اطلاع ملتے ہی پولیس اہلکار وہاں پہنچے اور انہوں نے مظاہرین کو ہٹانے کی کوشش کی تاہم اس میں کامیابی ملنے میں اسے ۲؍ گھنٹے لگ گئے اور ٹریفک ساڑھے ۱۲؍ بجے تک متاثر رہا۔ مظاہرہ میں شامل ایک ڈرائیور نے بتایا کہ ’’ہمیں بتایاگیا ہے کہ نئے قوانین میں ہٹ اینڈ رن کیس میں ۱۰؍ سال قیدکی سزا اور۷؍لاکھ جرمانہ کو شامل کیاگیاہے۔ہم اس کے خلاف احتجاج کررہے ہیں۔ ‘‘