نئی دہلی، 22 مارچ (یو این آئی) کانگریس کے صدر ملکارجن کھڑگے نے وزیر اعظم نریندر مودی کی ‘میک ان انڈیا مہم کو محض پبلسٹی اسٹنٹ قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ ایک دہائی قبل اقتدار میں آنے کے بعد مسٹر مودی نے جو پرکشش وعدے کیے تھے ان میں سے کوئی بھی پورا نہیں ہوا۔مسٹر کھڑگے نے کہا “مودی حکومت کا ‘میک ان انڈیا ڈیلیوری کے بجائے تشہیر کو اہمیت دینے کی بہترین مثال ہے۔ 2014 کے اپنے منشور میں، بی جے پی نے ہندوستان کو ‘عالمی مینوفیکچرنگ ہب بنانے کے 10 وعدے کیے تھے، جن میں سے کوئی بھی پورا نہیں کیا گیا۔ جی ڈی پی کے شعبے میں روزگار کے شعبے میں تیزی سے گراوٹ اور مینوفیکچرنگ سیکٹر میں مینوفیکچرنگ کے شعبے میں بی جے پی نے تیزی سے گراوٹ کے ساتھ صورتحال مزید خراب کر دی ہے۔”انہوں نے کہا کہ پبلک سیکٹر- پی ایس یوز کو فروخت کیا جا رہا ہے۔ ایم ایس ایم ای کو نقصان ہو رہا ہے۔ نوکر شاہی کی رکاوٹیں روز کا معمول بن چکی ہیں۔ ہندوستان کو ترجیح دینے کے بجائے ہندوستانی صنعت کار بیرون ملک جا کر وہاں کمپنیاں قائم کر رہے ہیں۔ برآمدات میں کمی کا سلسلہ جاری ہے۔ کانگریس صدر نے حکومت سے سوال پوچھے اور کہا، “کیا مودی حکومت نے 1.97 لاکھ کروڑ روپے کی پی ای آئی اسکیم کے پہلے مرحلے کو روک دیا ہے جبکہ 14 میں سے 12 شناخت شدہ سیکٹر ناکام ہو چکے ہیں؟ ہندوستان کی کل برآمدات میں اشیا کا حصہ مودی حکومت کے دور میں کم از کم 50 بروں میں سب سے کم سطح پر کیوں آ گیا ہے اور ایک حقیقت یہ ہے کہ مودی جی کے دور میں کانگریس کی تاریخ میں سب سے تیز رفتاری سے ترقی ہوئی ہے”۔ اب یہ سمجھ میں آ گیا ہو گا کہ اصل خود کفیل ہندوستان صرف کانگریس کے دور میں تھا