میلبورن، 30 دسمبر (یو این آئی)ہندوستانی ٹیم آسٹریلیا کے خلاف جاری بارڈر -گواسکر ٹرافی کے چوتھے ٹیسٹ میں 184 رنز سے ہار گئی ہے۔اس جیت کے ساتھ ہی آسٹریلیا نے 5 میچوں کی سیریز میں 1-2 کی برتری حاصل کرلی۔آسٹریلیا نے ٹیم انڈیا کے سامنے جیت کے لیے 340 رنز کا ہدف رکھا تھا جس کے جواب میں ہندوستانی ٹیم 155 رنز پر ہی سمٹ گئی ۔آسٹریلیا نے اپنی پہلی اننگز میں 474 رنز بنائے تھے۔ جواب میں ہندوستان کی پہلی اننگز 369 رنز پر ختم ہوئی۔ ٹیم انڈیا کو 340 رنز کا ہدف ملا تھا لیکن ہندوستان کی اننگز صرف ایک دن میں ہی سمٹ گئی۔جیت کے لیے 340 رنز کے ہدف کے تعاقب میں ہندوستان کی دوسری اننگز 155 رنز پر سمٹ گئی۔ ہندوستانی ٹیم کو آج ہی ہدف ملا لیکن ٹیم انڈیا تین سیشن بھی نہیں کھیل سکی اور 11 بلے باز پویلین لوٹ گئے۔ یہ ٹیم انڈیا کی 13 سال بعد میلبورن میں ٹیسٹ شکست ہے۔ اس سے قبل ہندوستانی ٹیم 2011 میں ہار گئی تھی۔ اس فتح کے ساتھ ہی آسٹریلیا نے چار ٹیسٹ کے بعد پانچ میچوں کی سیریز میں 2-1 کی برتری حاصل کر لی ہے۔ اب پانچواں اور آخری ٹیسٹ 3 جنوری سے سڈنی میں کھیلا جائے گا۔روہت کی کپتانی میں ٹیم انڈیا کی گزشتہ دو ماہ میں چھ ٹیسٹ میں یہ پانچویں ٹیسٹ شکست ہے۔ نیوزی لینڈ کے خلاف 3-0 کی شکست کے بعد ہندوستان کو ایڈیلیڈ اور اب میلبورن میں شکست ملی ہے۔ آسٹریلیا نے ٹاس جیت کر پہلے بیٹنگ کرتے ہوئے اپنی پہلی اننگز میں 474 رنز بنائے تھے۔ اسٹیو اسمتھ نے سنچری اسکور کی تھی۔ جواب میں ٹیم انڈیا نے اپنی پہلی اننگز میں 369 رنز بنائے۔ 21 سالہ نتیش ریڈی نے شاندار سنچری اسکور کی۔ آسٹریلیا کو پہلی اننگز کی بنیاد پر 105 رنز کی برتری حاصل تھی۔ اس کے بعد ہندوستان نے آسٹریلیا کو دوسری اننگز میں 234 رنز پر سمیٹ دیا۔ آسٹریلیا کی مجموعی برتری 339 رنز تھی اور ہندوستان کو 340 رنز کا ہدف ملا، لیکن ٹیم انڈیا نہ تو میچ جیت سکی اور نہ ہی ڈرا کرا سکی، حالانکہ اس کے پاس صرف ایک دن تھا۔اس شکست کے ساتھ ہی ہندوستان کی ورلڈ ٹیسٹ چیمپئن شپ میں پہنچنے کی امیدوں کو بھی دھچکا لگا ہے۔ اب اسے دوسری ٹیموں کے نتائج پر انحصار کرنا ہوگا۔ اس کے علاوہ سڈنی میں اگلا ٹیسٹ بھی جیتنا ہوگا۔ ڈرا یا شکست ٹیم انڈیا کو دوڑ سے باہر کر دے گی۔یشسوی جیسوال 84 رنز بنانے کے بعد آؤٹ ہوئے۔ انہیں فیلڈ امپائر نے ناٹ آؤٹ دیا، لیکن ریویو پر ناکافی ثبوت ہونے کے باوجود تھرڈ امپائر نے آؤٹ کر دیا۔جیسوال کی وکٹ گرنے پر ہندوستان کو 22 اوور کھیلنا تھے اور میچ ڈرا ہونے میں 3 وکٹیں باقی تھیں۔ ایسی صورت حال میں ہندوستان یہاں میچ ڈرا کر سکتا تھا، لیکن یشسوی کی وکٹ کے بعد ہندوستان کا لوئر آرڈر (آخری 3 بلے باز) بکھر گیا۔ٹیم انڈیا کی شکست کی اصل وجہ اس کے بلے بازوں کی ناقص کارکردگی رہی۔ یشسوی کے علاوہ سلامی بلے بازوں روہت شرما (نورن)، کے ایل راہل (صفر) اور وراٹ کوہلی (پانچ رن) دہائی کے ہندسے تک بھی نہ پہنچ سکے ۔ اس کے علاوہ رشتھ پنت کی خراب شاٹ نے میچ کا رڈ ہی موڑ دیا ۔یشسوی نے رشبھ پنت کے ساتھ 88 رنز کی شراکت بنا کر ٹیم کو ابتدائی جھٹکے سے بچایا لیکن پنت نے ایک خراب شاٹ کھیل کر اپنی وکٹ گنوا دی۔ اس کے بعد جڈیجہ اور ریڈی کی وکٹیں بھی تیزی سے گریں۔

ساتویں وکٹ کے طور پر یشسوی جیسوال (84) کے آؤٹ ہونے کے بعد میچ مکمل طور پر ہندوستان کے ہاتھ سے نکل گیا۔ ہندوستان کی طرف سے صرف دو بلے باز یشسوی جیسوال (84) اور رشبھ پنت (30) ڈبل فیگر میں پہنچ سکے جبکہ 12 رنز اضافی تھے ۔

پہلی اننگز میں سنچری بنانے والے نتیش ریڈی دوسری اننگز میں صرف ایک رن بنا سکے۔ دیگر بلے بازوں میں رویندر جڈیجا دو رنز، آکاش دیپ سات رنز پر، کپتان جسپریت بمراہ صفر، محمد شیراز صفر پر آؤٹ ہوئے جبکہ واشنگٹن سندر پانچ رنز پر ناٹ آؤٹ رہے۔

آسٹریلیا کی جانب سے کپتان پیٹ کمنز، اسکاٹ بولانڈ نے تین تین، نیتھن لیون نے دو، مچل اسٹارک اور ٹریوس ہیڈ نے ایک ایک وکٹ حاصل کی۔
پہلی اننگز میں 49 رنز اور تین وکٹیں اور دوسری اننگز میں تین وکٹوں کے ساتھ 41 رنز کا تعاون دینےوالے پیٹ کمنز کو پلیئر آف دی میچ کا ایوارڈ دیا گیا۔