نئی دہلی 16اپریل:عام آدمی پارٹی کے رکن راجیہ سبھا سنجے سنگھ نے کہا ہے کہ دہلی کے وزیر اعلیٰ نے جیل سے لوگوں کو پیغام بھیجا ہے کہ ’میرا نام اروند کیجریوال ہے، میں دہشت گرد نہیں ہوں۔‘ سنجے سنگھ نے کہا کہ مرکزی حکومت اروند کیجریوال کے ساتھ دہشت گردوں جیسا سلوک کر رہی ہے۔ وزیر اعظم اپنی بدنیتی میں اس قدر بڑھ چکے ہیں کہ ان (کیجریوال) کے خاندان اور بچوں سے ملاقات شیشے کی دیوار سے کرائی جا رہی ہے۔ سنجے سنگھ نے ایک پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ پنجاب کے وزیر اعلی بھگونت مان کو زیڈ پلس سیکورٹی حاصل ہے مگر جب وہ کیجریوال سے ملے تو ان کے درمیان شیشے کی دیوار تھی۔ بی جے پی نے اس کارروائی سے صاف کر دیا ہے کہ اسے کجریوال سے نفرت ہے۔ عآپ کے لیڈر نے کہا کہ اروند کیجریوال کو 24 گھنٹے سی سی ٹی وی کی نگرانی میں رکھا جا رہا ہے، ان پر تشدد کرنے کا منصوبہ ہے، ان کے حوصلے پست کرنے کی کوشش کی جا رہی ہے اور خاندان کی تذلیل کی جا رہی ہے۔ جبکہ اروند کیجریوال مختلف مٹی سے بنے ہیں، انہوں نے آئی آر ایس سروس چھوڑ دی ہے، توڑنے کی کوششوں میں وہ مزید مضبوط ہوں گے۔ بھگونت مان اور وزیر اعلیٰ کیجریوال نے 15 اپریل کو تہاڑ جیل میں ملاقات کی تھی۔ ملاقات کے بعد انہوں نے کہا تھا کہ اروند کیجریوال کے ساتھ جیل میں سخت گیر مجرم جیسا سلوک کیا جا رہا ہے۔ واضح رہے کہ مرکزی تفتیشی ایجنسی ای ڈی نے اروند کیجریوال کو دہلی ایکسائز پالیسی معاملے میں 21 مارچ کو گرفتار کیا تھا۔ اس کے بعد عدالت نے انہیں دو الگ الگ سماعتوں میں یکم اپریل تک ای ڈی ریمانڈ پر بھیج دیا۔ اس کے بعد عدالت نے انہیں یکم اپریل کو 15 دن کی عدالتی تحویل میں تہاڑ بھیج دیا۔ 15 اپریل کو ان کی ویڈیو کانفرنسنگ کے ذریعے عدالت میں پیشی ہوئی اور عدالت نے 23 اپریل تک ان کی عدالتی تحویل میں اضافہ کردیا۔