دہلی:9فروری:ہندوستان کے مایہ ناز کرکٹر اس وقت کرکٹ کے میدان سے دور ہیں۔ انگلینڈ کے خلاف پہلے ٹیسٹ میچ میں زخمی ہونے کے بعد سے اب تک وہ پوری طرح فٹ نہیں ہوئے ہیں، اس کی وجہ سے وہ انگلینڈ کے خلاف دوسرے ٹیسٹ میں نہیں کھیل سکے تھے۔ کرکٹ سے دور رہنے کے باوجود آج رویندر جڈیجہ سرخیوں میں ہیں۔ اس کی وجہ ہے ان کے والد کے کچھ ایسے بیانات جس نے گھر کے اندر کی کئی باتیں باہر نکال دی ہیں۔ دراصل رویندر جڈیجہ کے والد انیرودھ جڈیجہ نے حیرت انگیز انکشاف کرتے ہوئے کہا ہے کہ بیٹے رویندر اور بہو ریوابا کے ساتھ ان کا کوئی رشتہ نہیں ہے۔ ساتھ ہی انھوں نے یہ بھی بتایا کہ رویندر جڈیجہ اور ریوابا جڈیجہ کی شادی کے کچھ ہی ماہ بعد ان کے گھر میں مسائل شروع ہو گئے تھے۔ انیرودھ نے تو اپنے بیٹے کو بہو کا غلام بھی بتا ڈالا۔ہندی اخبار ’دینک بھاسکر‘ کو دیے گئے انٹرویو میں انیرودھ سنگھ جڈیجہ نے یہ انکشافات کیے ہیں۔ انھوں نے بہو ریوابا پر الزام عائد کیا ہے کہ اس کی وجہ سے ہی گھر میں دراڑ پیدا ہو گئی۔ ایک شہر میں رہنے کے باوجود انھیں اپنے بیٹے سے ملنے کا موقع نہیں ملتا۔ انٹرویو کے دوران انیرودھ نے کہا کہ ’’میں سچ بتا دوں، روی (رویندر جڈیجہ) یا ان کی بیوی ریوابا جڈیجہ کے ساتھ میرا کسی بھی طرح کا کوئی رشتہ نہیں ہے۔ ہم انھیں نہیں بلاتے، اور وہ ہمیں نہیں بلاتے۔ روی کی شادی کے دو تین ماہ بعد ہی تنازعات ہونے لگے۔‘‘ انھوں نے مزید کہا کہ ’’پتہ نہیں بیوی نے اس پر کیا جادو کر دیا ہے۔ اس سے تو اچھا ہوتا کہ وہ شادی نہ کرتا۔ ا
چھا ہوتا اگر وہ کرکٹر نہ بنتا۔ پھر ہم اس حالت میں نہیں ہوتے۔‘‘انیرودھ سنگھ جڈیجہ نے دعویٰ کیا کہ ریوابا ایک آزادانہ زندگی چاہتی تھیں اور جڈیجہ کی ساری ملکیت ان کے نام پر منتقل کر دی گئی تھی۔ جڈیجہ کے والد کا کہنا ہے کہ ان کے بیٹے پر اس کے سسرال والوں کا زبردست کنٹرول ہے۔ وہ کہتے ہیں ’’شادی کے تین ماہ کے اندر ہی اس نے مجھ سے کہا کہ سب کچھ اس کے نام پر منتقل کر دیا جانا چاہیے۔ اس نے ہمارے کنبہ میں دراڑ پیدا کر دی ہے۔ وہ فیملی نہیں چاہتی تھی اور آزاد زندگی چاہتی تھی۔ فیملی میں کسی سے بھی کوئی رشتہ نہیں ہے، صرف نفرت ہے۔ میں کچھ بھی چھپانا نہیں چاہتا۔ ہم نے پانچ سال میں اپنی پوتی کا چہرہ بھی نہیں دیکھا ہے۔ اس کے سسرال والے موج مستی کر رہے ہیں کیونکہ ان کے پاس ایک بینک ہے۔‘‘والد کے ان بیانات پر رویندر جڈیجہ کا رد عمل بھی سامنے آیا ہے۔ انھوں نے اپنے والد کے انٹرویو کو ’اسکرپٹیڈ‘ قرار دیا ہے۔ گجراتی زبان میں کیے گئے ایک سوشل میڈیا پوسٹ میں انھوں نے لکھا ہے کہ ’’اسکرپٹیڈ انٹرویو میں جو کہا گیا، اسے نظر انداز کیجیے۔ بکواس انٹرویو میں کہی گئی سبھی باتیں بے بنیاد اور جھوٹ ہیں۔ یہ ایک طرف سے کہا گیا ہے، جسے میں خارج کرتا ہوں۔ میری دیوی (ریوابا) کی شبیہ خراب کرنے کی جو بھی کوشش کر رہا ہے، وہ اس کے لیے پوری طرح سے ذمہ دار ہے اور یہ سچ نہیں ہے۔ مجھے بہت کچھ کہنا ہے، اور ٹھیک ہے کہ میں عوامی طور پر نہیں کہہ رہا ہوں۔‘‘