نئی دہلی2اکتوبر: مہاراشٹر میں اسمبلی انتخاب کے لیے تاریخوں کا اعلان کسی بھی وقت شروع ہو سکتا ہے۔ اس درمیان ایک بار پھر ’گھڑی‘ انتخابی نشان کو لے کر لڑائی سپریم کورٹ میں پہنچ گئی ہے۔ این سی پی-ایس پی (شرد پوار گروپ) اور این سی پی (اجیت پوار گروپ) دونوں ہی ’گھڑی‘ پر اپنا قبضہ چاہتی ہیں۔ گزشتہ لوک سبھا انتخاب میں این سی پی-ایس پی کو نیا انتخابی نشان لے کر میدان میں اترنا پڑا تھا اور اجیت پوار گروپ کو ’گھڑی‘ کا ساتھ ملا تھا، لیکن ایک بار پھر اس نشان کو لے کر عدالتی جنگ شروع ہو گئی ہے۔ دراصل شرد پوار نے ایک بار پھر سپریم کورٹ کا رخ کیا ہے۔ انھوں نے عدالت میں نئی عرضی داخل کی ہے جس میں آئندہ مہاراشٹر اسمبلی انتخاب میں اجیت پوار کو ’گھڑی‘ نشان کا استعمال کرنے سے روکنے کا مطالبہ کیا گیا ہے۔ سپریم کورٹ اس عرضی پر 15 اکتوبر کو سماعت کرنے کے لیے راضی بھی ہو گیا ہے۔ شرد پوار کا مطالبہ ہے کہ جب تک سپریم کورٹ الیکشن کمیشن کے حکم کے خلاف داخل اپیل پر فیصلہ نہیں سنا دیتا، تب تک ’گھڑی‘ کا استعمال روک دیا جائے۔ انھوں نے گزارش کی ہے کہ سپریم کورٹ اجیت پوار کو اسمبلی انتخاب کے لیے نئے انتخابی نشان کی عرضی داخل کرنے کہے۔ دوسری طرف این سی پی (ایس پی) نے بدھ کے روز ریاستی حکومت کے خلاف ایک فرد جرم پیش کر دیا ہے۔ اس میں ریاست سے صنعتوں کی نقل مکانی اور نظامِ قانون کے تباہ ہونے کا دعویٰ کیا گیا ہے۔ جینت پاٹل کا اس تعلق سے کہنا ہے کہ ہم ریاست میں ’حق مانگ رہا مہاراشٹر‘ مہم شروع کر رہے ہیں۔ مہاراشٹر حکومت کے خلاف فرد جرم تیار کرنے کے لیے ہم متحد ہیں۔ پاٹل کا یہ بھی کہنا ہے کہ گزشتہ 10 سالوں میں بی جے پی اور اس کی ساتھی پارٹیوں نے چھترپتی شیواجی مہاراج، جیوتبا شاہو، جیوتبا پھولے اور بی آر امبیڈکر کے نظریات کو کمزور کیا ہے۔ کسان بھی پریشان ہیں۔
، ان کے مسائل کی طرف کوئی توجہ نہیں دی جا رہی۔