ممبئی 13مارچ:اترپردیش میں جس طرح مسلم تہذیب کی علامت والے شہروں کے نام تبدیل کیے جا رہے ہیں، اسی طرز پر مہاراشٹر کی شندے حکومت بھی کام کر رہی ہے۔ اورنگ آباد و عثمان آباد کے ناموں کی تبدیلی کو قانونی شکل دینے کے بعد اب اس حکومت نے ایک اور تاریخی شہر احمد نگر کا بھی نام تبدیل کر دیا ہے۔ شندے حکومت نے کابینہ کے فیصلے میں احمد نگر شہر کے نام کو تبدیل کرتے ہوئے اس کا نام اب ’پنیہ شلوک اہِلیا دیوی نگر‘ رکھنے کا اعلان کیا ہے۔ اب یہ ضلع پنیہ شلوک اہِلیا دیوی نگر کے نام سے جانا جائے گا۔ اس کے علاوہ ریاستی حکومت نے ممبئی کے آٹھ لوکل ریلوے اسٹیشنوں کے ناموں کو بھی تبدیل کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ ان ریلوے اسٹیشنوں کے ناموں کے بارے میں یہ کہا جا رہا ہے کہ یہ انگریزوں کے زمانے کے رکھے ہوئے نام تھے۔ ریاستی کابینہ کی میٹنگ میں وزیر اعلیٰ ایکناتھ شندے کے علاوہ نائب وزیر اعلی دیویندر فڑنویس، نائب وزیر اعلیٰ اجیت پوار کے ساتھ کابینہ کے دیگر وزرا بھی موجود تھے۔ کابینہ کی میٹنگ میں لیا گیا سب سے بڑا فیصلہ احمد نگر شہر کا نام بدل کرنے کا تھا۔ اس سے پہلے ریاستی حکومت نے اورنگ آباد کا نام سمبھاجی نگر اور عثمان آباد کا نام دھاراشیو رکھا تھا۔ لوک سبھا انتخابات سے پہلے احمد نگر کا نام تبدیل کرنا ریاست میں ایک سیاسی مسئلہ بن سکتا ہے۔ واضح رہے کہ احمد نگر کی تاریخ بہت پرانی ہے۔ یہ نظام شاہی سلاطین کا دار الحکومت بھی رہا ہے۔ اس شہر کی بنیاد نظام شاہی خاندان کے پہلے سلطان احمد نظام شاہ نے رکھی تھی۔ احمد نگر کو شہنشاہ شاہجہان نے 1637 عیسوی میں مغلیہ سلطنت میں شامل کر لیا تھا۔ اسی احمد نگر میں وہ مشہور جیل بھی ہے جہاں تحریک آزادی کے مجاہدین کو انگریزوں نے قید کیا تھا اور جن میں مولانا ابوالکلام آزاد بھی شامل تھے۔ مولانا ابوالکلام آزاد کی مشہور تصنیف ’غبار خاطر‘ اسی جیل کی اسیری کے دوارن معرضِ وجود میں آئی تھی۔