ممبئی 17مئی: ملک میں لوک سبھا انتخابات کے چار مرحلوں میں ووٹنگ ہوچکی ہے۔ پانچویں مرحلے کے تحت 20 مئی کو ووٹ ڈالے جائیں گے۔ تمام سیاسی پارٹیاں انتخابی مہم میں مصروف ہیں۔ اس دوران شیوسینا (یو بی ٹی) کے صدر ادھو ٹھاکرے نے شیوسینا توڑنے والوں کے ساتھ بی جے پی پر جم کر نشانہ سادھا ہے۔ انہوں نے کہا ہے کہ مہاراشٹر غداروں کو کبھی معاف نہیں کرتا ہے۔ مہاراشٹر ان لوگوں کو کبھی معاف نہیں کرے گا جنہوں نے اس پارٹی کو توڑنے اور چوری کرنے کی کوشش کی جسے بالا صاحب ٹھاکرے نے قائم کی تھی۔ ادھو ٹھاکرے نے بی جے پی پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ اگر ہم بی جے پی امیدواروں کی فہرست دیکھیں تو میری معلومات کے مطابق تقریباً 125 لوگ کانگریس سے بی جے پی میں شامل ہوئے ہیں۔ اگر ہم صرف ممبئی کی بات کریں تو وہاں 6 میں سے 4 سیٹوں پر باہر سے امیدوار لائے گئے ہیں۔ دیوندر فڑدنویس سے متعلق ادھوٹھاکرے نے کہا کہ میری لڑائی دیویندر سے نہیں ہے۔ میری لڑائی دہلی میں بیٹھے ڈکٹیٹر سے ہے۔ دیویندر یقینی طور پر پہلے سی ایم تھے۔ وزیراعلیٰ کے عہدے سے سبکدوش ہونے کے بعد انہوں نے نعرہ لگایا تھا کہ میں واپس آؤں گا۔ وہ واپس آئے لیکن چپراسی بن کر۔ میں ایسے لیڈروں کو کیا جواب دوں؟ میری وجہ سے وہ پانچ سال اقتدار میں رہے۔ بی جے پی سے اتحاد کے سوال پر ادھو ٹھاکرے نے کہا کہ میں کبھی کسی آمر کی حمایت نہیں کروں گا۔ انہوں نے مجھے اور شیوسینا کو ختم کرنے کی کوشش کی۔ کیا میں ان کے ساتھ جا سکتا ہوں؟ انہوں نے کہا کہ یہ الیکشن میرے لیے نہیں بلکہ بی جے پی کے لیے کرو یا مرو کا ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ میرے والد نے مجھے کہا تھا کہ کبھی اپنی زبان سے نہ پلٹنا۔ دوبارہ وزیر اعلیٰ بننے کے سوال پر ادھوٹھاکرے نے کہا کہ میں یہ خواب نہیں دیکھتا لیکن میں اپنی ذمہ داری سے پیچھے بھی نہیں ہٹوں گا۔ ادھوٹھاکرے نے کہا کہ وہ (بی جے پی) ہندو مسلم کرتے ہیں۔ انہوں نے مسلمانوں کا خوف دکھایا لیکن ہم مسلمانوں کو ساتھ لے کر چلتے ہیں۔