نئی دہلی25دسمبر: دہلی اسمبلی انتخاب کے لیے تاریخوں کے اعلان سے قبل کانگریس نے عآپ اور بی جے پی دونوں کے خلاف قرطاس ابیض یعنی وہائٹ پیپر لا کر سرگرمی تیز کر دی ہے۔ دہلی پردیش کانگریس کمیٹی دفتر میں منعقد پریس کانفرنس میں آج کانگریس کے خزانچی اجئے ماکن اور دہلی کانگریس کمیٹی کے صدر دیویندر یادو نے دہلی میں اروند کیجریوال کے 11 سال اور بی جے پی کے 10 سال میں کیے گئے سیاہ کارناموں کے راز ظاہر کرتے ہوئے وہائٹ پیپر ’موقع موقع، ہر بار دھوکہ‘ نام سے جاری کیا۔ اس موقع پر دیویندر یادو نے کہا کہ دہلی میں عآپ کی 11 سال سے اور مرکز میں بی جے پی کی 10 سالوں سے حکومت ہے۔ بہت امیدوں سے دہلی کے لوگوں نے دونوں پارٹیوں کو اکثریت دے کر انھیں برسراقتدار کیا تھا، لیکن طویل وقت گزرنے کے بعد اب عوام محسوس کرتی ہے کہ وعدوں کے نام پر انھیں صرف دھوکہ ملا ہے۔ انھوں نے مزید کہا کہ 15 سال جب دہلی میں کانگریس کی حکومت رہی تھی تب دہلی نے ترقی کے شعبہ میں نئی اونچائیاں چھوئیں تھیں۔ ڈیولپمنٹ، انفراسٹرکچر، آلودگی، خواتین کا احترام بزرگوں کو پنشن، راشن کارڈ، میٹرو کا جال، سی این جی بسوں کا بیڑا، صاف ماحول، گرین کور ہو یا نظام صحت و تعلیم، ہر شعبہ میں شہر کو ترقی کی پٹری پر لا کر دہلی کو عالمی سطح کا شہر بنانے کی بنیاد کانگریس نے رکھی تھی۔ دیویندر یادو کا کہنا ہے کہ دہلی میں ایک سوداگر آیا جس نے بدعنوانی سے پاک و صاف انتظامیہ دینے کا وعدہ کیا اور دہلی کی عوام نے جھانسے میں آ کر کیجریوال کو بڑی اکثریت سے کامیاب بنایا۔ عوام کو امید تھی کہ انھیں مفت بجلی و پانی ملے گا، شہر لندن یا پیرس جیسا بن جائے گا، جمنا صاف ہو جائے گا اور آلودگی پر کنٹرول ہوگا، لیکن آج دہلی میں ہر طرف کوڑے کا ڈھیر ہے، سڑکیں جگہ جگہ ٹوٹی ہوئی ہیں، ضعیفوں کو پنشن میسر نہیں، ضرورت مندوں کو راشن نہیں مل رہا، گھر میں گندا پانی ہے اور بجلی کا بل بڑھ کر آ رہا ہے۔ دہلی کی ترقی چہار جانب سے رکی ہوئی نظر آ رہی ہے۔ دہلی کانگریس صدر نے دہلی اسمبلی انتخاب میں کانگریس کی کامیابی کو لے کر مکمل اعتماد ظاہر کرتے ہوئے کہا کہ ’دہلی میں ترقی مسکرائے گی، کانگریس کی حکومت پھر ایک بار آئے گی‘۔