نئی دہلی، 18 جنوری (یو این آئی) وزیر اعظم نریندر مودی نے آج 10 ریاستوں اور مرکز کے زیر انتظام دو علاقوں کے 230 سے زیادہ اضلاع کے 50,000 سے زیادہ دیہاتوں کے مالکان کو سوامیتوا اسکیم کے تحت 65 لاکھ سے زیادہ پراپرٹی کارڈ تقسیم کئے۔ اس موقع پر انہوں نے کہا کہ ان کی حکومت ‘گرام سوراج کے تصور کو زمین پر نافذ کرنے میں سنجیدگی سے مصروف ہے۔ وزیر اعظم نے کہا کہ یہ اسکیم ملک کے دیہی علاقوں میں ایسی غیر منقولہ جائیدادوں کی دستاویزات کے چیلنجوں کو پورا کر رہی ہے۔ مسٹر مودی نے پروگرام میں ملک بھر کے لوگوں سے خطاب کرتے ہوئے ایک اندازے کا ذکر کیا کہ ایک بار تمام گاؤں میں پراپرٹی کارڈ جاری ہونے سے 100 لاکھ کروڑ روپے سے زیادہ کی اقتصادی سرگرمیاں کھل جائیں گی۔ وزیر اعظم نے ملک کی معیشت میں مناسب سرمایہ کاری پر زور دیتے وئے کہا ہماری حکومت زمین پر گرام سوراج کو نافذ کرنے کے لیے سنجیدگی سے کام کر رہی ہے۔مسٹر مودی نے اس بات پر روشنی ڈالی کہ سوامیتوا اسکیم نے گاؤں کی ترقی کی منصوبہ بندی اور اس پر عمل درآمد میں نمایاں بہتری لائی ہے۔ مسٹر مودی نے اس پروگرام کو ہندوستان کے دیہاتوں اور دیہی علاقوں کے لیے تاریخی قرار دیا اور اس کے مستفید ہونے والوں اور شہریوں کے لیے اپنی نیک خواہشات کا اظہار کیا۔ سوامیتوا اسکیم پانچ سال پہلے شروع کی گئی تھی تاکہ دیہی علاقوں میں رہنے والے لوگوں کو ان کے پراپرٹی کارڈ مل سکیں۔ انہوں نے کہا ’’پچھلے پانچ برسوں میں 1.5 کروڑ سے زیادہ لوگوں کو اونر شپ کارڈ جاری کیے گئے اور آج کے پروگرام کے ساتھ اب تقریباً 2.25 کروڑ لوگوں کو اپنے گھروں کے قانونی دستاویزات مل چکے ہیں۔ مختلف ریاستیں جائیداد کی ملکیت کے سرٹیفکیٹ کو مختلف ناموں سے حوالہ دیتی ہیں، جیسے گھرونی، حقوق کا ریکارڈ، پراپرٹی کارڈ، پراپرٹی کارڈ اور رہائشی زمین کا پٹا۔ سوامیتوا اسکیم کے استفادہ کنندگان کے ساتھ اپنی سابقہ بات چیت کا حوالہ دیتے ہوئے، جنہوں نے بتایا کہ کس طرح اس اسکیم نے ان کی زندگیوں کو بدل دیا ہے۔ وزیراعظم نے نشاندہی کی کہ قانونی دستاویزات حاصل کرنے کے بعد لاکھوں لوگوں نے اپنے اثاثوں کی بنیاد پر بینکوں سے قرض لیا اور اپنے گاؤں میں چھوٹے کاروبار شروع کیے ہیں۔ اس تقریب میں کئی ریاستوں کے گورنرز، جموں و کشمیر اور لداخ کے لیفٹیننٹ گورنرز، اوڈیشہ، چھتیس گڑھ، مدھیہ پردیش، راجستھان، اتر پردیش، مہاراشٹرا اور گجرات کے وزرائے اعلیٰ، مرکزی پنچایتی راج کے وزیر اور ماہی پروری، حیوانات اور دودھ کے وزیر راجیو رنجن سنگھ نے شرکت کی۔ اور بہت سے دیگر معززین ویڈیو کانفرنسنگ کے ذریعےاس پروگرام میں شامل ہوئے۔ وزیراعظم نے کہا کہ قدرتی آفات جیسے سیلاب، موسمیاتی تبدیلی وغیرہ کے درمیان دنیا کو درپیش ایک اور اہم چیلنج جائیداد کے حقوق اور قانونی جائیداد کی دستاویزات کی کمی ہے۔ ا