نئی دہلی، 23 مارچ ( یو این آئی ) کانگریس نے مودی حکومت پر حملہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ اس حکومت کی پالیسی پرائیویٹ کمپنیوں کو فروغ دینے کی بجائے ان کا بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) کو فائدہ پہنچانے کے لیے ان کا استعمال کرنا ہے اور یہی وجہ ہے کہ آج چندہ دینے والوں کا سمان اور اناج دینے والوں کا اپمان ہوتا ہے۔ کانگریس کے میڈیا انچارج جے رام رمیش نے ہفتہ کو کہا کہ ہمارے نوجوان دوستوں نے صرف پانچ لائنوں کا کمپیوٹر کوڈ لکھا ہے جس کے ذریعے صرف 15 سیکنڈ میں سپریم کورٹ کی جانب سے مانگے گئے انتخابی بانڈز سے متعلق تمام معلومات ہمارے سامنے آ جائیں گی۔ رمیش نے کہا کہ اسٹیٹ بینک آف انڈیا (ایس بی آئی) نے یہ معلومات فراہم کرنے کے لیے 30 جون تک کا وقت مانگا تھا ، جس سے صاف ظاہر ہوتا ہے کہ مودی حکومت یہ معلومات جاری نہیں ہے۔ دینا چاہتی تھی ۔ انہوں نے کہا کہ کانگریس نجی سرمایہ کاری کے خلاف نہیں ہے، ہم بھی نجی سرمایہ کاری کے حق میں ہیں۔ نجی سرمایہ کاری کے بغیر اقتصادی ترقی ممکن نہیں ہے۔
لیکن مودی حکومت نے صرف انتخابی بانڈز کے ذریعے نجی کمپنیوں کا استعمال کیا ہے۔
کانگریس کے کمیونیکیشن ڈپارٹمنٹ کے انچارج نے کہا ’’مودی حکومت کی پالیسی ہے : عطیہ کرنے والوں کا احترام کرو، خوراک دینے والوں کی توہین کرو۔
انہوں نے کہا کہ مسٹر مودی کے گھوٹالے کے چار طریقے تھے، چندہ دیں – کاروبار کریں، پیسے بٹوریں، ٹھیکے لیں – رشوت دیں، شیل کمپنی بنائیں اور چندہ دیتے رہیں۔