نئی دہلی 29اپریل:کرناٹک میں جنتا دل سیکولر (جے ڈی ایس) کے لیے اس وقت حالات انتہائی ناخوشگوار معلوم پڑ رہے ہیں۔ لوک سبھا انتخاب کے درمیان ہاسن سے این ڈی اے امیدوار پرجول ریونّا کے مبینہ سیکس اسکینڈل معاملہ نے طول پکڑ لیا ہے اور اب جے ڈی ایس کے کئی لیڈران بھی ان کے خلاف کارروائی کا مطالبہ کر رہے ہیں۔ اس درمیان کانگریس جنرل سکریٹری پرینکا گاندھی نے این ڈی اے امیدوار ریونّا کے بہانے وزیر اعظم نریندر مودی کو تنقید کا نشانہ بنایا ہے اور ان سے ایک تلخ سوال بھی پوچھا ہے۔ دراصل پرینکا گاندھی نے سوشل میڈیا پلیٹ فارم ’ایکس‘ پر ایک پوسٹ کیا ہے جس میں لکھا ہے کہ ’’جس لیڈر کے کندھے پر ہاتھ رکھ کر وزیر اعظم تصویر کھنچواتے ہیں۔ جس لیڈر کے حق میں انتخابی تشہیر کرنے 10 دن قبل وزیر اعظم خود جاتے ہیں۔ اسٹیج پر اس کی تعریف کرتے ہیں۔ آج کرناٹک کا وہ لیڈر ملک سے فرار ہے۔‘‘ اس پوسٹ میں وہ مزید لکھتی ہیں کہ ’’اس کے بہیمانہ جرم کے بارے میں سن کر ہی دل دہل جاتا ہے۔ سینکڑوں خواتین کی زندگی جس نے تہس نہس کر ڈالی۔ مودی جی کیا اب بھی آپ خاموش رہیں گے؟‘‘ واضح رہے کہ ہندوستان کے سابق وزیر اعظم ایچ ڈی دیوگوڑا کے پوتا پرجول ریونّا پر خواتین کے ساتھ چھیڑ چھاڑ اور جنسی استحصال کا الزام عائد کیا گیا ہے۔ یہ سنگین الزام ان کے گھر پر ہی کام کرنے والی ایک ملازمہ نے لگایا ہے، جس کے بعد ریاست میں ایک سیاسی ہلچل پیدا ہو گئی ہے۔ کئی فحش اور قابل اعتراض ویڈیو بھی سوشل میڈیا پر وائرل ہو رہی ہیں جس نے جے ڈی ایس اور بی جے پی کی مشکلات میں اضافہ کر دیا ہے۔ اس معاملے میں کرناٹک کے نائب وزیر اعلیٰ ڈی کے شیوکمار کا بھی رد عمل سامنے آ چکا ہے۔ انھوں نے اپنے ایک بیان میں کہا کہ ’’ہمارا سر شرم سے جھک گیا ہے۔‘‘ وہ مزید کہتے ہیں کہ یہ ایک ناقابل معافی جرم ہے۔ یہ شرم کی بات ہے۔ وہ ایک رکن پارلیمنٹ ہیں اور سابق وزیر اعظم کے پوتا ہیں۔ وہ اسی سیٹ سے رکن پارلیمنٹ ہیں جس کی نمائندگی سابق وزیر اعظم نے کی تھی۔ مجھے پتہ چلا ہے کہ وہ ملک چھوڑ کر بھاگ گئے ہیں۔