ممبئی25جنوری: مراٹھا ریزرویشن کے مطالبے کے ساتھ اپنے ہزاروں ساتھیوں کے ساتھ ممبئی کی جانب نکلے منوج جرانگے پاٹل لوناولہ پہنچ چکے ہیں۔ وہاں سے وہ ممبئی پونے ایکسپریس وے کے ذریعے ممبئی پہنچنے کا ارادہ رکھتے ہیں۔ لیکن ان کے ممبئی پہنچنے سے قبل ہی پولیس نے ایک بڑا فیصلہ کرتے ہوئے لوناولہ میں ممبئی-پونے ایکسپریس وے پر داخلے اور باہر نکلنے کے دونوں راستوں پر سخت حفاظتی پہرہ لگا دیا ہے۔ اس ناکہ بندی میں ریپیڈ ایکشن فورس اور بم ڈسپوژل اسکواڈ بھی شامل ہیں۔ اس حفاظتی پہرے کی وجہ سے یہ امکان ظاہر کیا جانے لگا ہے کہ مراٹھا ریزرویشن کے لیے منوج جرانگے کے ساتھ آنے والوں کو ممبئی-پونے ایکسپریس وے پر پیدل چلنے کی اجازت نہیں دی جائے گی۔ حالانکہ اس سے قبل انہیں ممبئی-پونے ایکسپریس وے سے جانے کی اجازت مل چکی ہے۔ اس کے لیے ایکسپریس وے پر جگہ جگہ بڑے پیمانے پر پولیس فورس کو تعینات بھی کر دیا گیا تھا۔ اس لیے اب مراٹھا ریزرویشن کے پرچم بردار جرانگے پاٹل کا یہ مارچ کس راستے سے ممبئی میں داخل ہوگا، یہ دیکھنا اہم ہوگا۔ منوج جرانگے پاٹل کے اس مارچ کے بارے میں اندازہ لگایا جا رہا ہے کہ یہ دیر رات گئے ممبئی کے قریب پہنچ جائے گا۔ اس مارچ سے ممبئی میں غیرمعمولی صورت حال پیدا ہو سکتے ہیں اور اسی کے پیشِ نظر حکومت کی سرگرمیاں بھی بڑھ گئی ہیں۔
لیکن اس دوران خبر یہ بھی ہے کہ سمبھاجی نگر کے کمشنر مدھوکر راجے مراٹھا ریزرویشن کے لیے تحریک چلا رہے جرانگے پاٹل کو سمجھانے کے مقصد سے لوناولہ پہنچے ہوئے ہیں۔ خاص بات یہ ہے کہ وزیر اعلیٰ ایکناتھ شندے کے بارے میں بھی یہ خبر ہے کہ وہ فون پر جرانگے پاٹل سے بات کرسکتے ہیں۔ اس لیے اس بات کا امکان ظاہر کیا جانے لگا ہے کہ منوج جرانگے پاٹل کے مارچ کو ممبئی میں داخل ہونے سے روکنے کی ہر ممکن کوشش کی جائے گی۔