بھوپال، 9 مارچ (رپورٹر) بھوپال میں منترالیہ کی پرانی عمارت کی تیسری منزل پر ہفتہ کی صبح آگ لگ گئی۔ تیز ہوا کی وجہ سے آگ پھیل گئی اور جلد ہی چوتھی، پانچویں اور چھٹی منزل تک پہنچ گئی۔ ہفتہ کی صبح ساڑھے نو بجے وزارت کے گیٹ نمبر پانچ اور چھ کے درمیان صفائی کرنے والے ملازمین نے منترالیہ کی پرانی عمارت کی تیسری منزل سے دھواں اٹھتا دیکھ کر سیکورٹی اہلکاروں کو اطلاع دی۔ جس کے بعد فائر بریگیڈ اور پولیس اہلکار موقع پر پہنچے۔ ابتدائی طور پر فائر بریگیڈ کی چار گاڑیاں موقع پر آگ بجھانے کے لیے تعینات کی گئی تھیں تاہم تیز ہوا کے باعث آگ تیزی سے پھیلی اور چوتھی، پانچویں اور چھٹی منزل کو اپنی زد میں لے لیا۔
اس کے بعد میونسپل کارپوریشن کے فائر اسٹیشنوں کے علاوہ بی ایچ ای ایل، ایئرپورٹ اور آرمی سے 100 سے زیادہ فائر بریگیڈ کو بلایا گیا۔ فوج کے جوان بھی موقع پر پہنچ گئے۔ سو سے زائد فائر فائٹرز کی مدد سے تقریباً تین گھنٹے کی مشقت کے بعد آگ پر قابو پالیا۔ چونکہ مہینے کا دوسرا ہفتہ تھا اس لیے یہاں ملازمین کی تعداد بہت کم تھی۔
آگ ہفتہ کی صبح تقریباً 10 بجے منترالیہ (وزارت) کی پرانی عمارت کی تیسری منزل پر لگی۔ تیز ہوا کی وجہ سے آگ پھیل گئی اور کچھ ہی دیر میں چوتھی، پانچویں اور چھٹی منزل تک پہنچ گئی۔ منترالیہ کے گیٹ نمبر پانچ اور چھ کے درمیان صفائی کرنے والے ملازمین نے تیسری منزل سے دھواں اٹھتا دیکھ کر سکیورٹی اہلکاروں کو اطلاع دی۔
دوپہر 12.30 بجے تک آگ وزیر اعلیٰ کے پرانے میٹنگ روم تک پہنچ گئی تھی۔ وزارت کے 45 سے زائد کمرے آگ کی زد میں آ گئے۔ رات 2 بجے کے قریب آگ پر کافی حد تک قابو پالیا گیا۔ تاہم کئی حصوں سے وقفے وقفے سے دھواں اٹھتا دکھائی دے رہا ہے۔ منترالیہ کی عمارت میں یہ دوسری بار آگ لگنے کا واقعہ ہے۔ اس سے پہلے بھی چھ سات سال پہلے آگ لگی تھی۔
بتایا جا رہا ہے کہ فائر بریگیڈ کے پانچ اہلکار پھنسے ہوئے تھے جنہیں بعد میں بچا لیا گیا۔ اس حادثہ میں تین ملازمین شیوا، لکھن اور ببلو کے جھلسنے کی اطلاع ہے۔ ان ملازمین کو جے پی اسپتال میں داخل کرایا گیا ہے۔ اس سے پہلے مہاشیو راتری اور عالمی یوم خواتین کی وجہ سے جمعہ کو وزارت میں چھٹی تھی۔ جمعرات کو شام 6 بجے کے قریب وزارت بند ہونے کے بعد وہاں کوئی نہیں تھا۔ جمعہ کو پورا دن بند رہا، ہفتہ کو آگ لگی، اس لیے سوالات اٹھائے جا رہے ہیں کہ دفتر بند ہونے کے 38 گھنٹے بعد آگ کیسے لگی۔ آتشزدگی میں کئی اہم سرکاری دستاویزات جل کر تباہ ہونے کا خدشہ ہے۔
وزیر اعلیٰ ڈاکٹر موہن یادو نے چیف سکریٹری ویرا رانا کو فون پر ہدایات دی ہیں۔ انہوں نے اس بات کو یقینی بنانے کے لیے اقدامات کرنے کو کہا ہے کہ ایسی صورت حال دوبارہ نہ ہو۔ وزیراعلیٰ کی کال کے بعد کئی محکموں کے پرنسپل سکریٹریز، سیکرٹریز اور دیگر افسران موقع پر پہنچ گئے ہیں۔