نئی دہلی 6مارچ: کانگریس لگاتار وزیر اعظم نریندر مودی کے وفا نہ ہونے والے وعدوں اور مودی حکومت کے ناکام منصوبوں کا تذکرہ کر برسراقتدار طبقہ کو ہدف تنقید بنا رہی ہے۔ آج ایک بار پھر کانگریس صدر ملکارجن کھڑگے نے پی ایم مودی کو نشانے پر لیتے ہوئے ’گنگا صفائی‘ کو اپنا موضوع بنایا ہے۔ انھوں نے وزیر اعظم کے ’ماں گنگا نے بلایا ہے‘ والے جملہ اور ’نمامی گنگے‘ پروجیکٹ کو یاد کرتے ہوئے گنگا کی حالت زار لوگوں کے سامنے رکھی ہے۔ سوشل میڈیا پلیٹ فارم ’ایکس‘ پر کیے گئے ایک طویل پوسٹ میں کھڑگے نے لکھا ہے کہ ’’مودی جی نے کہا تھا کہ ان کو ’ماں گنگا نے بلایا ہے‘، لیکن سچ یہ ہے کہ انھوں نے گنگا صفائی کی اپنی گارنٹی کو ’بھلایا‘ ہے! تقریباً 11 سال پہلے 2014 میں نمامی گنگے پروجیکٹ لانچ کیا گیا تھا۔ نمامی گنگے منصوبہ میں مارچ 2026 تک 42500 کروڑ روپے کا فنڈ استعمال کیا جانا تھا، لیکن پارلیمنٹ میں دیے گئے سوالات کے جواب سے پتہ چلتا ہے کہ دسمبر 2024 تک صرف 19271 کروڑ روپے خرچ ہوئے ہیں۔ یعنی مودی حکومت نے نمامی گنگے پروجیکٹ کے 55 فیصد فنڈ خرچ ہی نہیں کیے ہیں۔‘‘ اس کے بعد انھوں نے سوال کر دیا ہے کہ ’’ماں گنگا کے تئیں اتنی سست روی کیوں؟‘‘ اس پوسٹ میں کانگریس صدر آگے لکھتے ہیں کہ ’’2015 میں مودی جی نے ہمارے این آر آئی ساتھیوں سے ’کلین گنگا فنڈ‘ میں تعاون کرنے کی گزارش کی تھی۔ مارچ 2024 تک اس فنڈ میں 876 کروڑ روپے عطیہ دیے گئے، لیکن اس کا 56.7 فیصد اب تک استعمال نہیں ہوا ہے۔ اس فنڈ کا 53 فیصد سرکاری اداروں سے عطیہ لیا گیا ہے۔‘‘ انھوں نے مزید لکھا ہے کہ ’’نومبر 2024 میں راجیہ سبھا میں دیا گیا ایک جواب بتاتا ہے کہ نمامی گنگے کے 38 فیصد پروجیکٹس ابھی زیر التوا ہیں۔ سیویج ٹریٹمنٹ پلانٹس (ایس ٹی پی) بنانے کے لیے مجموعی الاٹ فنڈ کا 82 فیصد خرچ کیا جانا تھا، لیکن 39 فیصد ایس ٹی پی اب بھی پورے نہیں ہوئے ہیں، اور جو پورے ہوئے ہیں وہ چالو ہی نہیں ہیں۔