سلی گوڑی28جنوری: کانگریس کے رکن پارلیمنٹ راہل گاندھی اتوار کو شمالی مغربی بنگال کے جلپائی گوڑی ضلع سے اپنی ‘بھارت جوڑو نیائے یاترا دوبارہ شروع کر دی۔ مغربی بنگال کے سلی گوڑی سے ‘بھارت جوڑو نیا یاتراشروع کرنے کے بعد راہل گاندھی نے ایک جلسہ عام سے خطاب کیا۔ اس موقع پر انہوں کہا کہ مرکزی حکومت نفرت اور تشدد کو ہوا دے رہی ہے۔ راہل گاندھی نے کہا، ’’بی جے پی کی قیادت والی مرکزی حکومت ملک بھر میں نفرت اور تشدد پھیلا کر غریبوں اور نوجوانوں کے مفادات کو نظر انداز کر کے بڑے کارپوریٹ گھرانوں کے لیے کام کر رہی ہے۔‘‘انہوں نے کہا، “مسلح افواج کے لیے قلیل مدتی بھرتی کی اسکیم اگنی ویر شروع کر کے مرکزی حکومت نے ان نوجوانوں کا مذاق اڑایا ہے جو فوج طمیں شامل ہونا چاہتے ہیں۔ ملک بھر میں نفرت اور تشدد پھیلایا جا رہا ہے۔ اس سے کوئی فائدہ نہیں ہوگا۔ ہمیں نفرت پھیلانے کے بجائے محبت پھیلانے اور اپنے نوجوانوں کو انصاف فراہم کرنے کے لیے کام کرنا ہوگا۔ انہوں نے مزید کہا کہ مرکزی حکومت صرف بڑے کارپوریٹ گھرانوں کے لیے کام کر رہی ہے، غریبوں اور نوجوانوں کے لیے نہیں۔ مغربی بنگال میں ان کے استقبال پر اظہار تشکر کرتے ہوئے گاندھی نے کہا، ’’بنگال ایک خاص مقام رکھتا ہے۔ اس نے جدوجہد آزادی کے دوران نظریاتی جنگ کی قیادت کی۔ یہ بنگال اور بنگالیوں کا فرض ہے کہ وہ نفرت کے خلاف جنگ کی رہنمائی کریں اور موجودہ حالات میں ملک کو ایک یکجا رکھنے میں مدد کریں۔ خیال رہے کہ راہل گاندھی نے 25 جنوری کو ریاست کے سب سے شمالی ضلع کوچ بہار
میں بھارت جوڑو نیائے یاترا کے بنگال کے پہلے مرحلے کو مکمل کیا تھا۔ اس دوران راستے میں ہزاروں لوگ ان کے استقبال کے لیے قطار میں کھڑے رہے اور انہیں حمایت دی۔ لوگوں کے ذریعے راہل گاندھی کا یہ استقبال ان کی مقبولیت کا واضح ثبوت ہے۔ بنگال میں بھارت جوڑو نیائے یاترا کے پہلے مرحلے کے بعد راہل گاندھی نئی دہلی واپس چلے گئے تھے اور اب پروگرام کے دوسرے مرحلے کے لئے وہ دوبارہ واپس آئے ہیں۔ باگڈوگرا ہوائی اڈے پر اترنے کے بعد راہل گاندھی نے جلپائی گوڑی ضلع جا کر یاترا دوبارہ شروع کی۔ یاترا کے دوران راہل گاندھی نے پیدل اور بس میں لوگوں سے بات چیت کی۔ یاترا رات میں سلی گوڑی میں قیام کرے گی اور پیر کو کانگریس لیڈر شمالی مغربی بنگال کے تجارتی شہر اسلام پور کے لیے روانہ ہوگی۔