ممبئی5فروری: گجرات کے جونا گڑھ میں ہیٹ اسپیچ (نفرت انگیز تقریر) کے الزم میں مفتی سلمان ازہری کو گھاٹ کوپر علاقے سے گرفتار کیا گیا ہے۔ انہیں گرفتار کرنے کے لیے گجرات اے ٹی ایس کے اہلکار مقامی پولیس کے ساتھ آئے تھے۔ مفتی سلمان ازہری کی گرفتاری کی خبر پھیلتے ہی لوگوں نے گھاٹ کوپر کے ایل بی ایس روڈ کو جام کر دیا، جس کے بعد پولیس نے طاقت کا ہلکا استعمال کرتے ہوئے راستہ خالی کرایا۔ اس موقع پر مفتی سلمان ازہری نے لوگوں سے امن و امان برقرار رکھنے کی اپیل کی۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق جیسے ہی لوگوں کو اس بات کی خبر ہوئی کہ پولیس مفتی سلمان ازہری کو گرفتار کرنے آئی ہے، وہ سڑکوں پر نکل آئے اور پولیس کا راستہ روک دیا۔ لوگ سڑکوں پر بیٹھ گئے۔ پولیس نے لوگوں سے بار بار راستہ خالی کرنے کے لیے کہا لیکن لوگ بدستور مظاہرہ کرتے رہے۔ اس کے بعد علاقے کے ڈی سی پی ہیمراج راجپوت نے لوگوں سے راستہ خالی کرنے کے لیے کہا۔ لوگ پھر بھی جب راستہ خالی کرنے کے لیے تیار نہیں ہوئے تو انہوں نے ہلکے لاٹھی چارج کا حکم دیا۔ پولیس مفتی سلمان ازہری کو بروز اتوار حراست میں لے کے گھاٹکوپر پولیس اسٹیشن لے گئی تو ان کے حامی بھی پولیس اسٹیشن کے باہر جمع ہو گئے۔ اس دوران مفتی سلمان ازہری نے لوگوں سے احتجاج نہ کرنے اور امن و امان برقرار رکھنے کی اپیل کی۔ انہوں کہا کہ ’’میں کوئی مجرم نہیں ہوں اور نہ ہی میں نے کوئی جرم کیا ہے۔ پولیس تفتیش کر رہی ہے اور میں اس میں تعاون کر رہا ہوں۔ اگر میری قسمت میں گرفتار ہونا ہی لکھا ہے تو میں اس کے لیے بھی تیار ہوں۔‘‘ واضح رہے کہ مفتی سلمان ازہری پر گجرات کے جونا گڑھ میں ہیٹ اسپیچ کا الزام ہے۔ بتایا جاتا ہے کہ مفتی ازہری نے جوناگڑھ میں ایک پروگرام کے دوران مبینہ طور پر ایسی باتیں کہی تھیں جسے ہیٹ اسپیچ کے زمرے میں رکھتے ہوئے ان کے خلاف دفعہ 153 بی کے تحت مقدمہ درج کر لیا گیا تھا۔
مفتی سلمان ازہری کی مذکورہ ہیٹ اسپیچ کی ویڈیو بھی منظر عام پر آئی تھی جس میں مفتی صاحب حوصلہ مندی کا ایک شعر پڑھتے ہوئے نظر آتے ہیں۔ مفتی سلمان ازہری کو اتوار (4 فروری) کی شب حراست میں لیا گیا تھا اور دوسرے دن عدالت میں پیش کیا گیا جہاں سے ٹرانزٹ ریمانڈ پر لے کر انھیں گجرات لے جایا گیا۔ میڈیا میں آئی خبروں کے مطابق مفتی سلمان ازہری نے مصر کی مشہور زمانہ یونیورسٹی جامعۃ الا زہر سے تعلیم حاصل کی ہے۔ علمی و اسلامی حلقوں میں جامعۃ الا زہر سے تعلیم حاصل کرنے والوں کی کافی قدر ومنزلت ہوتی ہے۔ یہی وجہ رہی کہ مفتی سلمان ازہری کی گرفتاری کی خبر سنتے ہی لوگ سڑکوں پر نکل آئے۔ بتایا جاتا ہے کہ 2018 میں مفتی ازہری پر کرناٹک میں ہیٹ اسپیچ کا الزام عائد ہوا تھا اور اس وقت انہیں گرفتار بھی کیا گیا تھا۔