نئی دہلی 6فروری:کانگریس کے سابق صدر راہل گاندھی کی قیادت میں چل رہی ’بھارت جوڑو نیائے یاترا‘ نے منگل کے روز اپنا چوبیسواں دن مکمل کر لیا۔ آج یاترا کی شروعات کھونٹی میں بھگوان برسا منڈا کے مجسمہ پر مالاپوشی کے ساتھ ہوئی۔ اس دوران راہل گاندھی نے برسا منڈا جی کے کنبہ کی چوتھی نسل کے لوگوں سے ملاقات بھی کی۔ لوگوں کی زبردست حمایت کے درمیان یاترا جھارکھنڈ کے کھونٹی، گملا، سمڈیگا سے گزرتے ہوئے بوقت شام اڈیشہ میں داخل ہو گئی۔ راہل گاندھی نے آج کی یاترا کے دوران گملا میں پریس کانفرنس بھی کیا۔ اس موقع پر انھوں نے کہا کہ آج ملک کے سامنے سب سے بڑا ایشو ناانصافی کا ہے۔ نوجوان بے روزگار ہیں، پبلک یونٹس بند ہو رہی ہیں، مہنگائی بڑھ رہی ہے، ذات پر مبنی مردم شماری نہیں ہو رہی، ریزرویشن میں 50 فیصد کی حد لگی ہوئی ہے، کسانوں و مزدوروں کے ساتھ ناانصافی ہو رہی ہے۔ اگر مودی حکومت عوام کے ساتھ ہر قدم پر ناانصافی کرے گی تو ہندوستان کیسے جڑے گا۔ کانگریس ان سبھی ناانصافیوں کے خلاف لڑنے نکلی ہے۔ راہل گاندھی نے بھارت جوڑو نیائے یاترا کے دوران ایک بڑا اعلان بھی کیا۔ انھوں نے کہا کہ مودی حکومت نے نوٹ بندی اور جی ایس ٹی کو نافذ کر چھوٹے کاروباریوں کو ختم کر دیا ہے۔ چھوٹے کاروباری ملک کو روزگار دیتے تھے، انھیں نوٹ بندی اور جی ایس ٹی نافذ کر کے ختم کر دیا گیا۔ اس لیے مرکز میں کانگریس کی حکومت آنے پر سب سے پہلے جی ایس ٹی کو بدلا جائے گا۔ اس کے بعد ایک نئی فنانشیل اسکیم چھوٹے اور میڈیم کاروباروں کے لیے نافذ کی جائے گی۔ اس میں ہماری توجہ پسماندہ، دلت، قبائلی، غریب طبقہ کو پورا فائدہ دینے پر مرکوز ہوگی۔ راہل گاندھی ’بھارت جوڑو نیائے یاترا‘ کے دوران لگاتار مودی حکومت کو تنقید کا نشانہ بنا رہے ہیں اور آج بھی وہ انداز دیکھنے کو ملا۔ انھوں نے کہا کہ ’’جھارکھنڈ کے سابق وزیر اعلیٰ ہیمنت سورین کے ساتھ ناانصافی کی جا رہی ہے۔ پورے ملک میں جانچ ایجنسیاں اپوزیشن پر حملے کر رہی ہیں۔ بی جے پی انتخابی کمیشن، ایجنسیوں، نوکرشاہی اور پولیس سبھی کا غلط استعمال کر رہی ہے۔ بی جے پی نے جھارکھنڈ میں حکومت گرانے کی کوشش کی، لیکن ہم نے یہ ہونے نہیں دیا۔
نئی دہلی 06 فروری ( یو این آئی ) راجیہ سبھا نے منگل کو پانی (آلودگی کی روک تھام اور کنٹرول) سے متعلق ترمیمی بل 2024 کو صوتی ووٹ سے منظور کر لیا.