نئی دہلی12مارچ: شہریت ترمیمی قانون (سی اے اے) کے نفاذ پر شدید برہمی کا اظہار کرتے ہوئے مغربی بنگال کی وزیر اعلیٰ ممتا بنرجی نے کہا ہے کہ ’’میں اپنی جان دیدوں گی لیکن مغربی بنگال کے حقوق کو کسی کو نہیں چھیننے دوں گی۔ آپ مجھے بتائیں کہ آپ کے پاس آدھار کارڈ ہے یا نہیں؟ آپ کی جائیدادیں ہیں یا نہیں؟ جیسے ہی آپ درخواست فارم بھریں گے، آپ کو غیر قانونی شہری قرار دے دیا جائے گا۔ ‘‘ وہ یہاں منگل (12 مارچ) کو شمالی 24 پرگنہ کے ہابڑا میں ایک سرکاری پروگرام سے خطاب کر رہی تھیں۔ مغربی بنگال کی وزیر اعلیٰ ممتا بنرجی نے مزید کہا کہ سی اے اے کے نفاذ کے لیے انہوں (بی جے پی) نے خاص طور پر 11 مارچ کا انتخاب اس لیے کیا کہ 12 مارچ سے رمضان شروع ہو گیا ہے۔ اس قانون کا براہ راست تعلق این آر سی سے ہے۔‘‘ انہوں نے کہا کہ ’’ہم مغربی بنگال میں این آر سی ڈیٹنشن کیمپ کی اجازت نہیں دیں گے۔ ہم کسی کو بنگال میں لوگوں کے حقوق چھیننے نہیں دیں گے۔ اس کے لیے میں اپنی جان قربان کرنے کے لیے تیار ہوں۔‘‘ ممتا بنرجی نے کہا کہ ’’بی جے پی بدامنی کا کھیل کھیلنے کی کوشش کر رہی ہے۔ میں آپ کو یہ واضح طور پر بتا دینا چاہتی ہوں کہ یہ ہندوستان کے سیکولرازم کی جڑوں پر براہ راست حملہ ہے۔ سی اے اے کے قوانین بھی واضح نہیں ہیں۔ این آر سی کے نام پر انہوں نے (بی جے پی حکومت نے) 13 لاکھ بنگالیوں کو باہر نکال دیا ہے۔ ان میں سے کئی نے خودکشی کر لی ہے۔‘‘ وزیر اعلیٰ ممتا بنرجی نے کہا ’’آپ مجھے بتائیں کہ آپ کے پاس آدھار کارڈ ہے یا نہیں؟ آپ کی جائیدادیں ہیں یا نہیں؟ جیسے ہی آپ درخواست دیں گے، آپ کو غیر قانونی شہری قرار دے دیا جائے گا۔ پہلے ڈی ایم کارڈ جاری کرتے تھے، اب یہ کام بی جے پی کے ہاتھ میں چلا گیا ہے۔ ایک ووٹ کے لیے آپ سب کچھ کھو دیں گے۔‘‘ انہوں نے مزید کہا کہ ’’آپ ووٹ دے پائیں گے یا نہیں یہ بھی ایک سوال میں ہے۔ شمال مشرق کے لوگ مسلمان اور ہندو رو رہے ہیں۔ کیونکہ 13 لاکھ بنگالی ہندوؤں کو باہر پھینک دیا گیا۔‘‘