بھوپال، 26 مارچ (ہ س)۔ ضلع کے گنگا تھانہ علاقہ میں دل دہلا دینے والا واقعہ سامنے آیا ہے۔ یہاں منگل کی صبح ماں اور تین بیٹیاں پھانسی کے پھندے پر لٹکی ہوئی ملیں۔ خاتون اور دو بیٹیوں کی موت ہو گئی ہے جبکہ ڈھائی سالہ بیٹی کو ہسپتال میں داخل کرایا گیا ہے۔
موصولہ اطلاعات کے مطابق یہ واقعہ گنگا تھانہ علاقہ کے روڈیا گاوں میں پیش آیا۔ یہ معاملہ منگل کی دوپہر کو سامنے آیا۔ تینوں کی لاشیں حمیدیہ اسپتال بھیج دی گئی ہیں۔ خاتون کا نام سنگیتا یادو عمر 28 سال ہے ۔ گنگا تھانہ انچارج ارون شرما نے بتایا کہ ابتدائی جانچ میں خاتون کی خودکشی اور اس سے پہلے لڑکیوں کے قتل کے اشارے موقع واردات کی جانچ کے دوران ملے ہیں۔ حالانکہ قتل کے بارے میں ابتدائی معلومات سامنے آئی تھیں۔
معلومات کے مطابق خود کو پھانسی لگانے سے پہلے خاتون نے پیر-منگل کی درمیانی رات کو اپنے موبائل فون سے پانچ وائس پیغامات بھیجے تھے۔ پیغام میں خاتون روتے ہوئے اپنے بھائی کو اپنی مصیبت بتا رہی ہے۔ ایک پیغام میں خاتون کہہ رہی ہے کہ وہ بہت بری ہے۔ میں سوچتی تھی کہ آج نہیں تو کل سب ٹھیک ہو جائے گا۔ لیکن اب میں زہر کھا رہی ہوں۔ کوئی نہیں رہے گا، سب مر جائیں گے۔
متوفیہ سنگیتا کے بھائی نیرج یادو نے بتایا کہ دیدی کو اس کے سسرال والے ہراساں کرتے تھے۔ جب بھی وہ اپنے والدین کے گھر آتی تو بہن کا شوہر رجت یادو اسے دھمکیاں دیتا تھا۔ لینے نہیں آ رہا ہوں۔ اپنے سسرال آجاؤ، ورنہ میں حادثے کا شکار ہو کر مر جاؤں گا۔ کرنٹ لگا لوں گا۔ چھوٹی بہن کی شادی 4 مارچ کو تھی۔ اس شادی میں شراب پی کر نشے میں آئے تھے۔ غدر کیا تھا۔ رات کو ہی بہن کو ساتھ لے گیا تھا۔ شادی کے بعد سب نے مل کر اس پر تشدد کیا، اس بات سے دلبرداشتہ ہو کر دیدی نے بیٹیوں سمیت پھانسی لگا لی۔