بھوپال(27 جنوری(پریس ریلیز) مانو-کالج آف ٹیچر ایجوکیشن کے زیر اہتمام گرام کرانہ میں خواتین کی معاشی آزادی اور وکست بھارت2047 کے عنوان پر ایک روزہ ورکشاپ کا انعقاد کیا گیا- ڈاکٹر محمد حسن نے بتایا کہ ورکشاپ کی صدرات مانو-کالج آف ٹیچر ایجوکیشن کے پرنسپل پروفیسر نوشاد حسین نے کی جبکہ محترمہ کمد سنگھ اور محترمہ سومیہ جین نے ورکشاپ کے ٹیکنیکل سیشن میں ایکسپرٹ کا کردار ادا کیا- محترمہ کمد سنگھ نے خواتین کی معاشی سمجھ اور ان سے منسلک انتظامی پہلو پر روشنی ڈالتے ہوئے کہا کہ چونکہ خواتین کو ہی گھر کی بیشتر ذمّہ داریاں اٹھانی ہوتی ہے ، اس لئے ضروری ہےکہ ان میںمعاشی سمجھ کے ساتھ ساتھ معاشی انتظام کی عملی سمجھ بھی ہونی چاہیے- اکیسویں صدی کی دور میں ان میں ڈیجیٹل خواندگی کےساتھ ساتھ معاشی خواندگی کا ہونا بھی بہت ضروری ہے- انہوں مزید کہا کہ ہر عورت اپنے آپ میں قابل ہوتی ہے بشرط کہ اسے بہترین اور سازگار ماحول فراہم ہو،ا ور گھر کا انتظام عورت سے بہتر کوئی کر ہی نہیں سکتا- کرانہ گرام پنچایت کےنائب سرپنچ جناب بابولال مانڈلوئی نےاپنے تقریر میں کہا کہ مانو-کالج آف ٹیچر ایجوکیشن کے ذریعہ منعقد کی گئی اس طرح کی ورکشاپ کمونٹی اور معاشرہ کے درمیان موجود خلا کو کم کرنے میں مدد گار ثابت ہوگی- انہوں نے مزید کہا کہ اس گرام پنچایت میں اس طرح کی یہ پہلی ورکشاپ ہے جس میں مانو کا یہ کالج خو پہل قدمی کرتے ہوئے خواتین کی معاشی آزادی سے متعلق گاؤں کی خواتین کو بیدار کرنے کی پہل کی ہے- اس سے پہلے ورکشاپ کے کنوینر ڈاکٹر شبیر احمد نے کہا کہ اس ایک روزہ ورکشاپ کے انعقاد کا مقصد گاؤں کی خواتین جو کم پڑھی لکھی ہیں ان میں معاشی سمجھ اور انتظامی مہارت پیدا کرنا ہے- اس ورکشاپ میں ڈاکٹر محمد حسن نے کو- کنوینر ، ڈاکٹر شیخ عرفان جمیل نے کوآرڈینٹر اور ڈاکٹر اکھلیش کمار مینا نے کو-کوآرڈینٹر کے فرائض انجام دیا- ورکشاپ کے دوران کالج آف ٹیچر ایجوکیشن کےاساتذہ پروفیسرعبدالرحما، ڈاکٹر تلمیذ فاطمہ نقوی، ڈاکٹر نوشاد حسین، ڈاکٹر شکیر- وی، ڈاکٹر ذکی ممتاز، ڈاکٹر نیتی دتہ، ڈاکٹر بھانو پرتاپ پریتم ، ڈاکٹر ترنم خان، ڈاکٹر بوکسے بھاگیامہ، سیفدین انصاری ، محمد فیصل ،احمد حسین ، اور کالج کے ریسرچ اسکالر موجود تھے- اس ایک روزہ ورکشاپ کی نظامت ڈاکٹر شبانہ اشرف نے کی اور آخر میں ڈاکڑ پروینی پندگلے نے سب کا شکریہ ادا کیا-