لکھنؤ، 18 اپریل (یو این آئی) لگاتار دو میچوں میں شکست کا سامنا کرنے والی لکھنؤ سپر جائنٹس (ایل ایس جی) جمعہ کے روز اپنے گھریلو میدان میں دفاعی چیمپئن چنئی سپر کنگز (سی ایس کے) کو شکست دے کر اپنے حوصلے کو بلند کرنے کے مقصد کے ساتھ اترے گی ۔ ٹاٹا انڈین پریمیئر لیگ (آئی پی ایل) کے 34ویں میچ کے لیے ایکانا اسٹیڈیم کی پچ مکمل طور پر تیار ہے۔
کے ایل راہل کی ٹیم کے بلے باز گزشتہ دو میچوں میں توقع کے مطابق کارکردگی کا مظاہرہ نہیں کر سکے۔ انہیں اپنے ہی گراؤنڈ میں پنجاب کنگز سے شکست کا سامنا کرنا پڑا ہے۔ کل کا میچ لکھنؤ کے لیے بہت اہم ثابت ہوگا جب ان کا مقابلہ آئی پی ایل میں سب سے مضبوط سمجھی جانے والی چنئی کی ٹیم سے ہوگا۔ ممبئی انڈینز (ایم آئی) کو ان کےگھر پر شکست دینے کے بعد چنئی کے حوصلہ بلند ہیں۔چنئی اب تک کھیلے گئے چھ میں سے چار میچ جیت کر پوائنٹس ٹیبل میں تیسرے نمبر پر ہے جبکہ لکھنؤ نے اتنے ہی میچوں میں سے تین جیتے ہیں اور تین میں اسے شکست کا سامنا کرنا پڑا ہے۔ اگر لکھنؤ کل کا میچ جیت جاتی ہے تو نہ صرف چنئی کو پیچھے چھوڑ دے گی بلکہ دوسرے میچوں پر اس کا نفسیاتی اثر ہونا یقینی ہے۔گزشتہ سیزن میں اس گراؤنڈ پر دونوں ٹیموں کے درمیان کھیلا گیا میچ بارش کی وجہ سے ضائع ہو گیا تھا۔ ایل ایس جی میں کے ایل راہل، کوئنٹن ڈی کاک اور نکولس پورن جیسے بلے باز موجود ہیں جو کسی بھی گیند بازی اٹیک کو تباہ کرنے کی صلاحیت رکھتے ہیں۔
کے ایل راہل کے بلے نے اب تک توقعات کے مطابق کارکردگی نہیں دکھائی ہے لیکن چنئی کے خلاف ان کا ریکارڈ شاندار ہے، اس لیے کل کے میچ میں ان سے کافی توقعات وابستہ ہیں۔ راہل کا بہترین اسکور بھی چنئی کے خلاف 98 ناٹ آؤٹ ہے۔چنئی کی بیٹنگ لائن اپ بہت مضبوط ہے۔ ان کے پاس اوپننگ سے لے کر لوئر مڈل آرڈر تک تیز بلے باز ہیں۔ ایسے میں کرنال پانڈیا اپنی گیند سے کمال کر سکتے ہیں۔
اب تک وہ اجنکیا رہانے اور رویندر جڈیجہ کو آئی پی ایل میں دو بار اپنا شکار بنا چکے ہیں۔ایل ایس جی کے اسسٹنٹ کوچ لانس کلوزنر کا بھی خیال ہے کہ کل کا میچ ٹیم کے لیے ٹورنامنٹ میں واپسی کے دروازے کھول دے گا۔ انہوں نے ایک پریس کانفرنس میں کہا، “ٹیم کے لیے یہ ایک سنہری موقع ہے کہ وہ رفتار واپس لے سکے۔مسلسل تین جیت کے بعد دو مسلسل شکستوں نے ٹیم کے حوصلے کو قدرے ٹھیس پہنچائی ہے اور ٹیم چنئی کے خلاف جیت کر ٹریک پر واپس آنے کی بھرپور کوشش کرے گی۔