اندور/دیواس، 8 نومبر (یواین آئی) کانگریس جنرل سکریٹری پرینکا گاندھی واڈرا نے بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) پر سال 2018 میں مدھیہ پردیش کے عوام کی طرف سے منتخب کردہ کانگریس حکومت کو گرانے کا الزام لگاتے ہوئے آج کہا کہ عوام کو اب ہنومان بن کر کانگریس حکومت کو واپس لانا ہے۔محترمہ واڈرا نے اسمبلی انتخابات 2023 کی مہم کے ایک حصے کے طور پر اندور ضلع کے سانویر اور دیواس ضلع کے کھاتیگاؤں میں کانگریس امیدواروں کے حق میں جلسوں سے خطاب کیا۔ محترمہ واڈرا نے رامائن کی یادداشتوں کو یاد کرتے ہوئے کہا کہ جب مظالم اور بدعنوانی کا راج ہوتا ہے تو ہمیں اس کے خلاف لڑنا چاہئے۔
انہوں نے کہا کہ جس طرح اہیراون نے بھگوان رام اور لکشمن کو دھوکہ دیا تھا، اسی طرح عوام کی منتخب کردہ 2018 میں مکمل اکثریت کی کانگریس حکومت کو بی جے پی نے گرانے کا کام کیا اور عوام کو دھوکہ دیا تھا۔ کچھ بہروپیوں نے دھوکہ دہی سے 2018 کی آپ کی کانگریس حکومت کو اغوا کیا۔ اب عوام کو ہنومان بن کر اسی کمل ناتھ حکومت کو واپس لانے کے لیے کام کرنا ہوگا۔کانگریس جنرل سکریٹری نے کہا کہ جو اصول اور روایات رامائن کے وقت سے ہمارے ملک میں چلی آرہی ہیں، مہاتما گاندھی بھی انہی اصولوں پر چلتے تھے۔ انہوں نے کہا کہ شری رام ونواس چلے گئے، لیکن لوگ شری رام کو ہی راجہ کے طور پر دیکھنا چاہتے تھے۔ ایسا اس لئے ہوا کیونکہ عوام نے دیکھا کہ بھگوان شری رام کے دل میں عوام کے لیے عقیدت ہے۔ لہذا، جب ہم اپنا لیڈر منتخب کریں، تواس میں ہمیشہ بھگوان شری رام کے اصولوں کو تلاش کرنا چاہیے۔محترمہ واڈرا نے کہا کہ ملک اور ریاست کو چلانے کے لیے ایک وژن کی ضرورت ہوتی ہے، ایک نظریہ ہوتا ہے۔ آپ کے ساتھ والی ریاست چھتیس گڑھ میں سب سے کم بیروزگاری ہے کیونکہ وہاں کانگریس کی حکومت ہے۔ مدھیہ پردیش میں گزشتہ 18 برسوں سے بی جے پی کی حکومت ہے اور مدھیہ پردیش بے روزگاری میں پہلے نمبر پر ہے۔انہوں نے کہا کہ بی جے پی حکومت نے دو ماہ قبل خواتین سے کہا کہ وہ لاڈلی بہنیں ہیں، وہ وزیر اعلیٰ شیوراج سنگھ چوہان سے پوچھتی ہیں کہ کیا اس سے پہلے بہنیں لاڈلی نہیں تھیں؟ کیا اس سے قبل بہنیں تنظیموں کا سامنا نہیں کر رہی تھیں، کیا وہ جدوجہد نہیں کر رہی تھیں، کیا ضرورت مند نہیں تھیں؟ وہ اپنی بہنوں کو متنبہ کرنا چاہیں گی کہ جس مکھیا نے 18 برسوں میں آپ کے لیے کچھ نہیں کیا، وہ انتخابات سے پہلے لاڈلی بہنا یوجنا لا کر آپ سے کچھ لینا ہی چاہتے ہیں نہ کہ دینا چاہتے ہیں۔