نئی دہلی 29جولائی: آج لوک سبھا میں حزب اختلاف کے قائد راہل گاندھی نے مرکزی حکومت کے ذریعہ پیش کردہ بجٹ 25-2024 پر اپنی بات رکھتے ہوئے پرزور انداز میں مرکزی وزیر مالیات نرملا سیتارمن کو ہدف تنقید بنایا۔ انھوں نے اپنے خطاب کے دوران مہابھارت، ابھیمنیو اور چکرویوہ کا تذکرہ کرتے ہوئے بجٹ کو عوام مخالف، ملک کے لیے نقصاندہ اور جمہوری ڈھانچہ کے خلاف قرار دیا۔ جب وہ بجٹ پر اپنی بات رکھ رہے تھے تو برسراقتدار طبقہ کی طرف سے کئی بار اعتراض بھی ظاہر کیے گئے، لیکن راہل گاندھی نے عوامی ایشوز کو سامنے رکھتے ہوئے بجٹ کو انتہائی مضر ٹھہرایا۔ راہل گاندھی نے ایوان زیریں کو خطاب کرتے ہوئے کہا کہ اس حکومت میں عوام خوف کی زندگی گزار رہے ہیں۔ حتیٰ کہ مرکزی وزیر اور بی جے پی لیڈران بھی خوف زدہ ہیں۔ اس بجٹ کی نیت صرف بالادستی والے صنعت کاروں، بالادستی والی سیاست اور ایجنسیوں کو مضبوط کرنے کی ہے۔ قائد حزب اختلاف نے یہ الزام بھی عائد کیا کہ ملک میں ’ٹیکس ٹیررزم‘ کا بول بالا ہے، لیکن اسے روکنے کے لیے بجٹ میں کچھ نہیں کیا گیا۔ مرکزی وزیر مالیات کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے راہل گاندھی نے کہا کہ بجٹ میں انھوں نے پیپر لیک پر ایک بھی لفظ نہیں بولا۔ فکر انگیز بات یہ ہے کہ تعلیم پر 20 سال میں سب سے کم بجٹ دیا گیا ہے۔