نئی دہلی 25اپریل: لوک سبھا انتخاب کے پیش نظر سیاسی سرگرمیاں عروج پر ہیں۔ 25 اپریل یعنی کل دوسرے مرحلہ کا انتخاب ہے، اور اس سے عین قبل این ڈی اے میں شکوہ-شکایت کا دور شروع ہو گیا ہے۔ شکایت کرناٹک (جہاں کی 28 میں سے 14 لوک سبھا سیٹوں پر دوسرے مرحلہ میں ووٹ ڈالے جائیں گے) کی علاقائی پارٹی جنتا دل سیکولر (جے ڈی ایس) کو بی جے پی سے ہے۔ جے ڈی ایس سپریمو اور سابق وزیر اعظم ایچ ڈی دیوگوڑا نے الزام عائد کیا ہے کہ بی جے پی کے ساتھ این ڈی اے اتحاد میں شامل علاقائی پارٹی (جے ڈی ایس) کو ریاست میں بی جے پی کارکنان کے ایک طبقہ کی حمایت نہیں مل رہی ہے۔ قابل ذکر ہے کہ این ڈی اے اتحاد میں شامل جے ڈی ایس کرناٹک میں تین لوک سبھا سیٹوں ہاسن، مانڈیا اور کولار میں انتخاب لڑ رہی ہے۔ ان سیٹوں پر بی جے پی کے کچھ لیڈران و کارکنان کی حمایت نہ ملنے کا سنگین الزام ایچ ڈی دیوگوڑا نے عائد کیا ہے۔ انگریزی روزنامہ ’دی انڈین ایکسپریس‘ میں شائع ایک رپورٹ کے مطابق دیوگوڑا نے 24 اپریل کو ہاسن میں کہا کہ ’’بی جے پی کے کچھ لیڈران تعاون نہیں کر رہے ہیں۔ مانڈیا کی موجودہ رکن پارلیمنٹ سُملتا بھی کماراسوامی کا ساتھ نہیں دے رہی ہیں۔‘‘ دراصل مانڈیا کی رکن پارلیمنٹ سمالتا نے گزشتہ لوک سبھا انتخاب میں بطور آزاد امیدوار کامیابی حاصل کی تھی۔ رواں سال لوک سبھا انتخاب سے عین قبل وہ بی جے پی میں شامل ہو گئی تھیں۔ اس سیٹ پر جے ڈی ایس کی طرف سے کماراسوامی انتخابی میدان میں ہیں، یعنی سُملتا کو اس سیٹ سے الیکشن لڑنے کا موقع نہیں ملا ہے۔ یہی وجہ ہے کہ سمالتا ناراض دکھائی دے رہی ہیں۔ دیوگوڑا کا کہنا ہے کہ ’’سُملتا اپنے علاقہ میں کماراسوامی کے ساتھ تعاون نہیں کر رہی ہیں، لیکن اس سے جے ڈی ایس امیدواروں پر کوئی اثر نہیں پڑے گا۔‘