-
بھوپال :7اپریل: سینٹرل جیل بھوپال میں کل شام خدام ملت کے نام سے روز افطار پروگرام کا انعقاد کیا گیا جس میں ہندو اور مسلم قیدیوں نے ايک چٹائی پر بیٹھ کر افطار کیا۔ یہ پروگرام خدام ملت کے نام سے منعقد کیا گیا تھا۔خدام ملت کے کنوینر قاضی سید دانش پرویز ندوی نے بتایا کہ روز افطار پروگرام سے قبل ایک تقریر کی گئی جس میں مہمان خصوصی مولانا ڈاکٹر شمس الدین تھے۔ ندوی نے اپنے خطاب کے دوران قیدیوں سے کہا کہ وہ اپنے اخلاق کو بہتر بنائیں۔ انہوں نے کہا کہ اگر کوئی شخص گناہ کر کے اس پر شرمندہ ہو کر اپنی زندگی سنوار لے تو اس کے لیے مغفرت کے دروازے کھل جاتے ہیں۔انہوں نے اپنے خطاب میں قیدیوں کو اپنی زندگیوں کو سنوارنے کی تلقین کرتے ہوئے یہ بھی کہا کہ انسان اس زمین پر امن اور انسانیت کی بھلائی کے لیے آیا ہے، دین میں لڑائی جھگڑوں اور برائیوں سے بچنے کا کہا گیا ہے اور یہی بات ہے۔ تمام انسانوں کی فلاح و بہبود کے لیے جیل سزا کی جگہ نہیں اصلاح کی جگہ ہے قیدیوں کو چاہیے کہ وہ اپنی زندگیوں میں تبدیلی لائیں اور معاشرے میں نیکی پھیلائیں۔ قاضی سید دانش پرویز ندوی نے اپنے خطاب میں قیدیوں سے کہا کہ یہ روز افطار پروگرام صرف افطار کا پروگرام نہیں ہے بلکہ اس کا مقصد انسانیت کی خدمت ہے، وہ لوگ جو اپنے جرائم کی وجہ سے دنیا کے لوگوں سے اور اپنے گھر والوں سے دور ہوتے جاتے ہیں خدام ملت کے کارکنان ان کے ساتھ جیل میں آتے ہیں اور افطار کرتے ہیں تاکہ یہاں موجود قیدی اپنے دکھ درد ہم سے بانٹ سکیں۔ روزہ افطار کے اس پرمسرت موقع پر قیدیوں نے نیک راستے پر چلنے کا عہد بھی کیا۔پروگرام کا آغاز مولانا قاری سید شاہ ویز پرویز ندوی صاحب (مینیجر آل انڈیا خدام ملت) نے تلاوت قرآن سے کیا۔ اس موقع پر سینٹرل جیل بھوپال کے جیلر مشرا جی اور تمام سینئر افسران اور ملازمین خصوصی طور پر موجود تھے۔
خدام ملت کے سرپرست سید پرویز خلیل صاحب نے سب کو خوش آمدید کہا اور شکریہ ادا کیا۔ غور طلب ہے کہ گزشتہ 13 سالوں سے خدام ملت کے کنوینر قاضی سید دانش پرویز ندوی اپنے ساتھیوں کے ساتھ سینٹرل جیل میں اجتماعی روز افطار پروگرام منعقد کرکے فرقہ وارانہ ہم آہنگی کی انوکھی مثال پیش کررہے ہیں۔ روز افطار پروگرام میں انجینئر فراز خان صاحب (صدر ملٹی ہینڈز ٹو ہیلپ ایجوکیشن اینڈ ویلفیئر سوسائٹی)، مولانا محمد شمیم ندوی (سکریٹری آل انڈیا علماء بورڈ ایم پی)، مولانا امیر اللہ (امام و خطیب مسجد الجامعہ) حافظ عمر،سلمان خان (صدر مسجد عبدالعظیم)، مولانا طیب خان ندوی، محمد غفران رائن، مظہر خان نے خصوصی طور پر شرکت کی۔پروگرام کے آخر میں جب قاری صاحب نے دعا کی تو کئ قیدیوں کی آنکھیں اشکبار ہو گئیں۔Tools