بھوپال:یکم؍جنوری(پریس ریلیز):آل انڈیا ملی کونسل کے جنرل سکریٹری عمر اسلم نے اپنی زندگی انسانیت کی خدمت کے لیے وقف کر دی ہے۔ وہ گزشتہ کئی سالوں سے میڈیکل کے شعبے میں لوگوں کی خدمت کر رہے ہیں اور ان کا مقصد نہ صرف مریضوں کا علاج کرنا ہے بلکہ معاشرے میں انسانی اقدار کو فروغ دینا بھی ہے۔عمر اسلم کو جو چیز خاص بناتی ہے وہ یہ ہے کہ ان کی خدمات کسی مذہب، ذات یا برادری تک محدود نہیں ہے۔ اس سے کوئی فرق نہیں پڑتا کہ وہ شخص کون ہے، وہ کس پس منظر سے تعلق رکھتا ہے، عمر اسلم اور ان کی ٹیم ان کی مدد کے لیے ہمہ وقت تیار رہتی ہے۔ ان کا ماننا ہے کہ بیماری اور درد کسی مذہب یا نسل کو نہیں دیکھتا اور اس لیے وہ بلا تفریق ہر ضرورت مند کی مدد کرتے ہیں۔
ائمہ اور مؤذن کے لیے خصوصی خدمات:غورطلب ہے کہ عمر اسلم کا تعاون بھوپال میں خاص طور پر نمایاں ہے، جہاں وہ اماموں اور مؤذن کا خاص خیال رکھتے ہیں۔ ان کا سٹی سکین سنٹر اور ایم آر آئی سنٹر اس ائمہ اور مؤذن کے لیے 50فیصد کی رعایت پر خدمات پیش کرتے ہیں۔ یہی نہیں، جن لوگوں کے پاس علاج کے لیے پیسے نہیں ہیں، ان کا عمر اسلم ہسپتال میںبالکل مفت علاج کراتے ہیں۔ یہ اس کی لگن اور انسانیت کی حقیقی تصویر پیش کرتا ہے۔
لوگوں کے لیے مثال:معلوم ہوکہ عمر اسلم کا یہ کام معاشرے کے ہر طبقے کے لیے مشعل راہ ہے۔ ان کی سوچ اور طریقہ کار بتاتا ہے کہ جب خدمت کو مذہب اور ذات سے بالاتر رکھا جائے تو معاشرے میں کتنی بڑی تبدیلیاں لائی جا سکتی ہیں۔ ان کے اس اقدام سے نہ صرف ضرورت مندوں کو راحت ملتی ہے بلکہ معاشرے میں باہمی ہم آہنگی اور بھائی چارے کو بھی تقویت ملتی ہے۔عمر اسلم کا خدمت کا یہ سفر اس بات کی مثال ہے کہ انسانیت کو کیسے جیا اور محسوس کیا جا سکتا ہے۔ ان کے اقدامات نہ صرف بھوپال بلکہ پورے ملک کے لیے ایک ترغیب ہے۔ عمر اسلم کی زندگی ہمیں سکھاتی ہے کہ حقیقی خدمت وہ ہے جو بلا تفریق کی جائے اور یہی معاشرے کو حقیقی معنوں میں آگے لے جانے کا راستہ ہے۔