بھوپال:8؍مارچ : علماءکی ذمہ داری ہے کہ امت کو ارتداد سے بچائیں،ہمارے اندر امت کادرد ،تڑپ اور کڑھن پیداکرنے کی ضرورت ہے، نیت کودرست کرنے کی سخت ضرورت ہے، اگرعلماء کرام نے اپنی ذمہ داری کوبخوبی نبھالیاتویقیناً ہم امت کے دلوں میںا پنی جگہ قائم رکھ سکیں گے اوران کی صحیح رہبری کرپائیں گے۔یہ وقت کاتقاضہ ہے کہ ہم ہرحال میں ملت کی فکرکریں۔مذکورہ بالاخیالات کااظہار حضرت مولاناسیدبلال عبدالحی حسنی ندوی(ناظم دارالعلوم ندوۃ العلماء لکھنؤ)نے دارالعلوم علامہ عبدالحی حسنی ندوی،جنسی جہانگیرآبادبھوپال میں بروز بدھ سالانہ جلسہ دستاربندی وتقسیم انعامات واسناد میں کیا۔ اس کے علاوہ مفتی محمدابوالکلام قاسمی نے فرمایا کہ اللہ تعالیٰ نے بہت کم وقت میں اس ادارہ کوقبولیت عطافرمائی ہے، سب سے بڑی ضرورت تعلیم ہے،نوجوان قوم کامستقبل ہیں، ہمارا وقت اللہ کی عبادت میں گزرے،قرآن پاک کو خوش الحان سے پڑھاجائے، رمضان کے مہینے کی قدر کی جائے، مکاتب کی سخت ضرورت ہے، مکاتب کی طرف لوگوں کوتوجہ دلائی جائے تاکہ ہماری نسلیں علم دین سےا ٓراستہ وپیراستہ ہوسکے۔وہیں جاپان سے آئے ڈاکٹر مولانا سلیم الرحمن صاحب ندوی(مفتی اعظم جاپان) نے عوام کوخطاب کیا۔ دارالعلوم کے ناظم مولانامحمدمعاذ خان نعمانی ندوی نے دارالعلوم کی سالانہ روداد پیش کیااور دارالعلوم کی کارکردگی سے عوام کوروشناس کرایا۔ جلسہ میں8علماء اور 18حفاظ کی دستاربندی عمل میں آئی۔وہیں طلبانے اپناتعلیمی مظاہرہ پیش کیا،جسے سامعین نے خوب سراہا،طلباکی کارکردگی کے اعتبارسے اول،دوم اورسوم پوزیشن حاصل کرنے والوں کونقدانعامات سے نوازاگیا،اورجتنے مساہمین تھےان کی بھی حوصلہ افزائی نقد رقم دیکرکی گئی۔جلسہ میں بڑی تعداد میں علماء کرام اورمعزز شہریوں نے شرکت کی،دریں اثناء جلسہ کی نظامت بھوپال کے مشہورعربی داں حضرت مولانا محمدیوسف صدیقی نے بحسن وخوبی انجام دئے اورآخرمیں استاذ الاساتذہ حضرت مولانا احمدسعید صاحب ندوی کی دعاپر جلسہ اختتام پذیرہوا۔