بھوپال:16 ؍اکتوبر:گورنر مسٹرمنگو بھائی پٹیل نے کہا کہ طلباء کو اپنے مستقبل میں مسلسل سیکھنے کے جذبے کو قائم رکھنا چاہیے اور ان لرننگ ، ری – اسکلنگ اوراپ – اسکلنگ” پر خصوصی توجہ دیں۔ یہ عہد بھی کریں کہ زندگی کے اتار چڑھاؤ اور نامساعد حالات میں بھی آپ اپنے نظریات، علم اور اخلاق کے اعلیٰ ترین معیارات پر ایمانداری سے عمل کریں گے۔ گورنر مسٹرپٹیل نے یہ بات جیواجی یونیورسٹی، گوالیار کی کنووکیشن تقریب میں ڈگریاں حاصل کرنے والے طلباء سے خطاب کرتے ہوئے کہی۔ انہوں نے گولڈ میڈل اور ڈگریاں حاصل کرنے والے تمام طلباء ، ان کے والدین اور اساتذہ کو مبارکباد دی اور سب کے روشن مستقبل کی آرزوکی۔
گورنر مسٹرپٹیل کی صدارت میں اور نالندہ یونیورسٹی کے بہار کے چانسلر پدم بھوشن ڈاکٹر وجے پی بھٹکر کی مہمان خصوصی میںتقریب منعقد ہوئی۔ اس موقع پر یونیورسٹی کے وائس چانسلر پروفیسر اویناش تیواری، چانسلر پروفیسرڈی این گوسوامی، رجسٹرار مسٹرارون سنگھ چوہان اور ایگزیکٹیو کونسل کے اراکین اسٹیج پر موجود تھے۔ کنووکیشن تقریب میں پدم بھوشن ڈاکٹر وجے پی بھٹکر کو ڈاکٹر آف سائنس کی اعزازی ڈگری سے نوازا گیا اور سینئر ڈاکٹر ڈاکٹر نریندر ناتھ لاہا کو ڈی لِٹ کی اعزازی ڈگری سے نوازا گیا۔ اس کے علاوہ تعلیمی سیشن 2022-23اور 2023-24کے لیے 81 طلبہ کو 126 گولڈ میڈل، 297 طلبہ کو پی ایچ ڈی (ڈاکٹر آف فلاسفی) اور 397 طلبہ کو پوسٹ گریجویٹ ڈگریاں دی گئیں۔ یونیورسٹی کی ہونہار طالبہ محترمہ انکیتا مشرا کو 4 گولڈ میڈل اور محترمہ تریپرنا باریک کو 3 گولڈ میڈل دے کر اعزاز سے نوازا گیا۔
گورنر مسٹرپٹیل نے کہا کہ کنووکیشن پروگرام ہمیشہ ہماری قدیم ثقافت کا حصہ رہے ہیں۔ قدیم زمانے میں گروکل تعلیم میں تعلیم مکمل کرنے کے بعد گھر واپسی کے لیے سماورتن سنسکارہوتا تھا۔ جدید تقسیم اسناد تقریب بھی اسی کی ایک شکل ہے۔ انہوں نے کہا کہ کنووکیشن تقریب ایک جذباتی معاہدے کی علامت بھی ہے، جس میں طلباء اپنے اساتذہ کے دکھائے ہوئے راستے پر چلنے اور اپنے علم و دانش سے قوم کی خدمت کرنے کا حلف لیتے ہیں۔ گورنر مسٹرپٹیل نے طلباء سے کہا کہ تیزی سے بدلتے ہوئے عالمی ماحول میں، یا تو آپ تبدیلی کی ترغیب دیتے ہیں یا تبدیلی آپ کو متاثر کرتی ہے۔ اس لیے طلبہ کو چاہیے کہ وہ اپنی زندگی میں اہداف کا تعین کریں اور ان مقاصد کے حصول کے لیے توجہ مرکوز رکھیں اور محنت کریں۔
گورنر مسٹرپٹیل نے کہا کہ وزیر اعظم مسٹرنریندر مودی نے یونیورسٹیوں کو قومی تعلیمی پالیسی کے ذریعے ایک قابل، مضبوط، خوشحال اور ترقی یافتہ ہندوستان بنانے کے لیے آنے والی نسل کے لیے رائے، رفتار اور سمت کا تعین کرنے کی اہم ذمہ داری سونپی ہے۔ یونیورسٹیوں سے یہ توقع کی جاتی ہے کہ وہ تعلیم کے اس مندر میں طلبہ کو علم، سائنس کے ساتھ فکری اور اقدار کے ہم آہنگی کا درس بھی دیں۔ یونیورسٹی میں ہر شعبہ کے طلباء کو تحقیق اور اختراعات کو سمجھنے اور اپنانے کا موقع بھی ملتا ہے۔پدم بھوشن ڈاکٹر وجے پی بھٹکر نے کنووکیشن سے خطاب کیا۔
انہوں نے کہا کہ اچھی یونیورسٹیاں ملک کو عظیم بناتی ہیں۔ یہ خوشی کی بات ہے کہ جیواجی یونیورسٹی ’’میک دی نیشن‘‘ کے راستے پر چلتے ہوئے ملک کو عظیم بنانے کے مقصد کے ساتھ آگے بڑھ رہی ہے۔ ہماری خواہش ہے کہ یہ یونیورسٹی عالمی معیار کی یونیورسٹی بنے اور علم پر مبنی ہندوستان کی تعمیر میں اہم کردار ادا کرے۔ خوشی کا اظہار کرتے ہوئے ڈاکٹر بھٹکر نے کہا کہ جیواجی یونیورسٹی کے کنووکیشن تقریب میں گولڈ میڈل اور ڈگریاں حاصل کرنے والے طلباء میں طالبات کی تعداد زیادہ ہے۔ اس سے یقینی طور پر خواتین کو بااختیار بنانے کی کوششوں کو تقویت ملے گی۔
جیواجی یونیورسٹی کے کل گرو( وائس چانسلر )پروفیسراویناش تیواری نے کنووکیشن میں خطاب کیا اور گولڈ میڈل اور ڈگری حاصل کرنے والے طلباء کو حلف دلایا۔
کنووکیشن تقریب کے آغاز پر شوبھا یاترا نکلی۔ اس کا آغاز اور اختتام قومی ترانہ جن گن من کے اجتماعی گائن کے ساتھ ہوا۔ گورنر مسٹرپٹیل اور دیگر مہمانوں نے کنووکیشن تقریب میں جیواجی یونیورسٹی کا سووینئرکا اجراء بھی کیا۔ نظامت یونیورسٹی کے رجسٹرار ارون سنگھ چوہان نے کی۔
گورنر مسٹرپٹیل نے جیواجی یونیورسٹی کے 8 تدریسی شعبوں کو سینٹرآف ایکسی لینس کا درجہ حاصل کرنے اور حکومت کی پی ایم اوشا اسکیم کے تحت 100 کروڑ روپے کی گرانٹ پر مبارکباد دی۔ انہوں نے یونیورسٹی کے ذریعہ انکور ایپ کے ذریعہ کیمپس میں کی گئی شجرکاری کی معلومات حاصل کرکے تعریف کی۔
اس موقع پر گورنر مسٹرپٹیل نے طلباء سے کہا کہ وہ پڑھائی کے ساتھ ساتھ اپنی صحت کا بھی خیال رکھیں۔ پوری نیند لیں اور باقاعدگی سے ورزش کریں۔ اس کے علاوہ فاسٹ فوڈ جیسے پیزا، برگر کے بجائے ملیٹ(موٹے اناج) سے بنے کھانوں کو اپنی خوراک کا حصہ بنائیں۔