بھوپال، 19 فروری: وزیر شہری ترقیات کیلاش وجے ورگیہ نے محکمہ کے افسران کو ہدایت دی ہے کہ امرت مشن 1.0 کے تحت پانی کی فراہمی، سیوریج، شہری ٹرانسپورٹ، پارکس اور اسٹرانگ واٹر کے تحت ترقیاتی کاموں کا فائدہ شہری علاقوں کے شہریوں تک پہنچا ہے۔ فیلڈ اسٹاف کو اس کا مطالعہ کرنا چاہیے۔ اس رپورٹ کا آئندہ میٹنگ میں جائزہ لیا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ مرکز سے ملنے والے فنڈز کا 100 فیصد استعمال کیا جائے۔ وزیروجے ورگیہ آج منترالیہ میں منعقدہ میٹنگ میں محکمہ جاتی افسران سے خطاب کررہے تھے۔ پرنسپل سکریٹری شہری ترقیات نیرج منڈلوئی اور کمشنر شہری ترقی بھرت یادو بھی میٹنگ میں موجود تھے۔وزیر وجے ورگیہ نے عہدیداروں سے کہا کہ شہری علاقوں میں پینے کے پانی سے متعلق کاموں کو آئندہ گرمیوں کے موسم کے پیش نظر مقررہ مدت میں مکمل معیار کے ساتھ پورا کیاجائے۔ میٹنگ میں بتایا گیا کہ امرت-1.0 میں 215 پروجیکٹوں پر تقریباً 6,801 کروڑ روپے کی رقم منظور ہوئی تھی۔ اس میں سے تقریباً 4,353 کروڑ روپے کی رقم 199 پروجیکٹوں پر خرچ کی گئی ہے۔ اندور اور ڈبرا میں واٹر سپلائی اسکیمیں چلائی جا رہی ہیں۔ ساگر، گنا، دتیا، کٹنی، اجین، جبلپور، ریوا، ستنا، سنگرولی اور رتلام میں سیوریج کے منصوبے چل رہے ہیں۔ اربن ٹرانسپورٹ کے تحت 20 کمپنیاں بنائی گئی ہیں اور 1525 بسیں چلائی جا رہی ہیں۔ میٹنگ میں بتایا گیا کہ امرت-2.0 مشن یکم اکتوبر 2021 سے 413 بلدیاتی اداروں میں شروع کیا گیا ہے۔ مارچ 2027 تک مشن کے تحت کام کیا جائے گا۔ مشن پر تقریباً 12 ہزار 860 کروڑ روپے خرچ ہو رہے ہیں۔ وزیروجے ورگیہ نے ہدایت دی کہ مشن میں مرکز سے ملنے والے فنڈز کو حاصل کرنے کے لیے ٹھوس کوششیں کی جائیں۔ مشن امرت-2.0 میں سیوریج، پینے کا پانی، پانی کے بنیادی ڈھانچے کی اپ گریڈیشن اور پارک کے ترقیاتی کام کئے جا رہے ہیں۔
وزیرشہری انتظامیہ وجے ورگیہ نے آج بھوپال-اندور پروجیکٹوں کا جائزہ لیا۔ انہوں نے کہا کہ میٹرو منصوبے کا کام ٹائم فریم بنا کر کیا جائے۔ میٹنگ میں بتایا گیا کہ بھوپال-اندور میٹرو کے پرائمری کاریڈور میں شہریوں کو خدمات ستمبر-2024 تک ملنا شروع ہو جائیںگی۔ انہوں نے کہا کہ اندور اور بھوپال شہروں میں آبادی کی کثافت میں کمی کو مدنظر رکھتے ہوئے میٹرو سروس کی توسیع کا منصوبہ تیار کیا جائے۔
بھوپال میں 27.87 کلومیٹر طویل میٹرو پر تقریباً 7 ہزار کروڑ روپے خرچ ہوں گے۔ اندور میٹرو کاریڈور 31.55 کلو میٹر تیار کیا جا رہا ہے۔ اس پر 7501 کروڑ روپے خرچ ہوں گے۔ یہ دونوں منصوبے دسمبر-2026 تک مکمل ہو جائیں گے۔