دیوبند31مارچ: ملک کے مختلف حصوں میں شکیل بن حنیف کے بڑھتے ہوئے فتنے کے مد نظر متولیان مساجد، ائمہ کرام، علماءعظام اور دیگر مسلمانانِ ہند کے نام ام المدارس دارالعلوم دیوبند کے مہتمم و شیخ الحدیث مولانا مفتی ابو القاسم نعمانی نے ایک بہت ہی اہم پیغام دیتے ہوئے کہا کہ اس وقت ملک میں شکیل بن حنیف کا فتنہ بڑی تیزی کے ساتھ پھیل رہا ہے، جو مہدویت اور مسیحیت کا جھوٹا دعویٰ کرتا ہے اور اس کے پیروکار بھولے بھالے مسلمانوں کو اپنا نشانہ بناتے ہیں جو دین سے بالکل دور ہیں۔ مولانا نے فرمایا کہ شکیلی اپنی پوری سرگرمی کے ساتھ خفیہ انداز میں تحریک چلاتے ہیں اور مسلمانوں کے علاقہ میں ہی رہ کر نوجوانوں پر محنت کرتے ہیں، بظاہر اپنے کو بڑے ہی دیندار باور کراتے ہوئے اس طرح گمراہی پھیلاتے ہیں کہ ہم کو اس بات کی خبر تک نہیں ہو پاتی۔ مولانا نعمانی نے فرمایا کہ چونکہ اب رمضان المبارک کا ا?خری عشرہ شروع ہونے والا ہے، فتنۂ شکیل بن حنیف کے خلاف ملک کے مختلف حصوں میں کام کرنے والے بعض معتمد احباب کی رپورٹ کے مطابق شکیلی انجان جگہوں میں اعتکاف کے نام پر مساجد میں مقیم ہو جاتے ہیں اور لوگوں کی ذہن سازی کر کے اپنی گمراہی پھیلانا شروع کر دیتے ہیں۔ انہوں نے فرمایا کہ چونکہ رمضان کے ا?خری عشرے میں مسلمان مساجد میں اعتکاف کرتے ہیں، لہٰذا اس موقع کا فائدہ اٹھاتے ہوئے شکیلیوں کی ایک بڑی تعداد مختلف مساجد میں اعتکاف کے نام پر مقیم ہو جاتی ہے، ان کی ظاہری دینداری سے لوگ متاثر ہو جاتے ہیں لیکن درحقیقت یہ اپنے فتنے کی دعوت و تبلیغ کرتے ہیں، لوگوں کو گمراہ کرتے ہیں اور سادہ لوح مسلمانوں کو شکیل بن حنیف کے مہدی و مسیح ہونے پر قائل کر لیتے ہیں۔ انہیں حالات کے پیش نظر متولیان مساجد، ائمہ کرام، علماء عظام اور جماعت کے ذمہ داران سے دارالعلوم دیوبند کے مہتمم نے اپیل کی کہ وہ کسی بھی انجان ا?دمی کو اپنی مسجد میں اعتکاف کی اجازت نہ دیں، بلکہ پوری تحقیق اور شناخت نامہ دیکھ کر ہی اجازت دیں۔ مولانا نے فرمایا کہ نبی کریم نے قرب قیامت حضرت عیسٰی کے اور حضرت مہدی علیہ السلام کی ا?مد کی بشارت دی ہے اور اس سلسلے میں خاص طور پر امام مہدی کا ظہور، حضرت عیسٰی علیہ السلام کے نزول اور دجال کے خروج کے متعلق متعدد احادیث میں واضح طور پر بیان فرمایا ہے۔ جس سے ہمارے لوگ نہ واقف ہیں اور اسی ناواقفیت کی وجہ سے یہ ان جھوٹے مدعیان کے جال میں پھنس جاتے ہیں۔ لہٰذا علماءکرام سے گزارش ہے اور یہ ان کی ذمہ داری ہے کہ وہ ان اہم موضوعات پر اپنے بیانات میں روشنی ڈالیں، جمعہ کے خطبات، اپنی مجالس وغیرہ میں اس کو اپنی گفتگو کا حصہ بنائیں اور عوام کو صحیح عقیدہ سمجھائیں۔ مولانا نے واضح الفاظ میں کہا کہ شکیل بن حنیف اور اس کے متبعین شکیلی اپنے باطل عقائد کی بنا پر دائرہ اسلام سے خارج ہیں، لہٰذا امت مسلمہ اس فتنہ سے ہوشیار رہے۔