بڈا پیسٹ :23؍ستمبر:شطرنج اولمپیاڈ کی 97 سالہ تاریخ میں پہلی بار ہندوستان نے دونوں زمروں میں پہلی پوزیشن حاصل کی ہے۔ہندوستان نے 45ویں شطرنج اولمپیاڈ میں تاریخی کارکردگی کا مظاہرہ کرتے ہوئے اوپن اور خواتین کے زمرے میں سونے کے تمغے جیتے۔ ملک کو انفرادی کیٹگری میں 4 گولڈ بھی ملے، 2 کھلاڑیوں نے مردوں اور خواتین کی دونوں کیٹیگریز میں پہلی پوزیشن حاصل کی۔دونوں زمروں میں 5-5 کھلاڑیوں نے ہندوستان کی نمائندگی کی۔ 11 راؤنڈز کے بعد اوپن ٹیم نے 22 میں سے 21 پوائنٹس حاصل کیے۔ خواتین کی ٹیم نے 19 پوائنٹس کے ساتھ گولڈ پر قبضہ کیا۔شطرنج اولمپیاڈ میں طلائی تمغہ جیتنے کے بعد شطرنج ٹیم نے بھارتی کپتان روہت شرما کے انداز میں ٹرافی اٹھا کر جشن منایا۔ ویڈیو میں بائیں جانب خواتین کی گرینڈ ماسٹر تانیہ سچدیوا اور دائیں جانب گرینڈ ماسٹر ڈی گوکیش ٹرافی کے ساتھ جشن منا رہے ہیں۔
خواتین کی ٹیم نے دفاعی چیمپئن چین کو شکست دی۔خواتین کی ٹیم میں تانیہ سچدیو، ویشالی ریمشابابو، ہریکا ڈروناولی، ونتیکا اگروال اور دیویا دیشمکھ نے سونے کا تمغہ جیتا۔ ٹیم نے 11 میں سے 9 راؤنڈ جیتے اور صرف ایک ڈرا کھیلا۔ ٹیم کی واحد شکست پولینڈ کے خلاف ہوئی۔ تاہم بھارت نے 19 پوائنٹس کے ساتھ پہلی پوزیشن حاصل کی۔ ٹیم نے 10ویں راؤنڈ میں دفاعی چیمپئن چین کو بھی شکست دی۔اسپورٹس کمنٹیٹر تانیہ سچدیو 2008 میں ہی گرینڈ ماسٹر بنیں۔ تاہم اس وقت ہندوستان خواتین کی شطرنج میں کچھ خاص نہیں کر رہا تھا۔ جس کی وجہ سے اب انہوں نے ٹیم ایونٹ میں اپنے کیریئر کا پہلا بین الاقوامی گولڈ میڈل حاصل کیا۔ وہ 2012 کے اولمپیاڈ میں انفرادی طور پر کانسی کا تمغہ جیت چکی ہیں۔ تانیہ نے بوڈاپیسٹ میں 5 میچ کھیلے جن میں سے 2 جیتے جبکہ 3 ڈرا رہے۔ اس نے ایک بھی میچ نہیں ہارا۔