کلکتہ 11مارچ (یواین آئی) سپریم کورٹ نے سندیش کھالی معاملے میں کلکتہ ہائی کورٹ کے حکم میں مداخلت سے انکار کردیا ہے۔ ہائی کورٹ نے شیخ شاہجہان کو پولیس حراست سے سی بی آئی کی تحویل میں منتقل کرنے کا حکم دیاتھا۔ سی بی آئی کو سندیش کھالی میں انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ (ای ڈی) کے اہلکاروں پر حملے کی جانچ کی ذمہ داری دی گئی ہے۔سپریم کورٹ نے کلکتہ ہائی کورٹ کے احکامات کو برقرار رکھا ہے۔ تاہم سپریم کورٹ نے ہائی کورٹ کے فیصلے کے کچھ حصوں کو تبدیل کر دیا۔ جسٹس بی آر گاوائی کی بنچ نے کہا کہ فیصلے میں پولیس اور ریاست کے بارے میں ہائی کورٹ کے مشاہدات کی ضرورت نہیں ہے۔5 مارچ کو کلکتہ ہائی کورٹ نے حکم دیا تھا کہ سی بی آئی سندیش کھالی میں ای ڈی کے اہلکاروں پر حملے کی تحقیقات کرے گی۔ شاہجہان کو اسی دن کی دوپہر تک سی بی آئی کے حوالے کر دیا جائے۔ جس دن کلکتہ ہائی کورٹ نے یہ حکم دیا،ریاست سپریم کورٹ گئی۔ لیکن کوئی شنوائی نہیں ہوئی۔ 6 مارچ کو ریاست نے سپریم کورٹ کو بتایا کہ یہ مقدمہ قواعد کے مطابق تحریری طور پر دائر کیا گیا ہے۔ لیکن سپریم کورٹ نے کہا کہ ریاست چاہے تو سپریم کورٹ کے چیف جسٹس کے پاس جا سکتی ہے۔ پیر کو سپریم کورٹ نے کہا کہ سندیش کھالی واقعے کے معاملے میں کلکتہ ہائی کورٹ کے حکم کو برقرار رکھا جائے گا۔
یعنی شاہ جہاں سی بی آئی کی حراست میں رہیں گے۔ اور سی بی آئی ای ڈی کے اہلکاروں کے ساتھ مارپیٹ کے واقعہ کی بھی تحقیقات کرے گی۔