جے پور، یکم اپریل (ہ س)۔ راجستھان ہائی کورٹ نے ایک فوجداری معاملے میں کہا ہے کہ شادی کے بعد کسی اور کے ساتھ جنسی تعلق رکھنا جرم کے زمرے میں نہیں آتا۔ جسٹس بیرندر کمار کی ایک رکنی بنچ نے اپنے عاشق کے ساتھ لیو ان ریلیشن شپ میں رہنے والی بیوی کے شوہر کی درخواست کو مسترد کرتے ہوئے یہ حکم دیا۔ عدالت نے کہا کہ یہ درست ہے کہ ہندوستانی معاشرے میں جسمانی تعلقات صرف شادی شدہ جوڑوں کے درمیان ہونے چاہئیں لیکن جب بالغ افراد اپنی مرضی سے ازدواجی تعلقات سے باہر تعلقات استوار کرتے ہیں تو یہ جرم نہیں ہوتا۔ اگر کوئی بالغ مرد یا عورت شادی کے بعد کسی اور کے ساتھ لیو ان ریلیشن شپ میں رہتے ہیں، تو یہ آئی پی سی کی دفعہ 494 کے تحت جرم کے زمرے میں نہیں آتا، کیونکہ ان دونوں میں سے کسی نے بھی دوبارہ شادی نہیں کی جب ان کے شوہر یا بیوی زندہ تھے۔ مقدمے کے مطابق شوہر نے عدالت میں درخواست دائر کی تھی۔ درخواست میں کہا گیا کہ انہوں نے اپنی اہلیہ کے اغوا کے حوالے سے سال 2021 میں بھرت پور میں ایف آئی آر درج کرائی تھی۔ جسے ملزم فریق نے عدالت میں چیلنج کیا تھا۔ اس وقت وہ ملزم کی درخواست میں اپنا موقف پیش نہیں کر سکے کیونکہ وہ ایک اور معاملے میں جیل میں تھے۔ اس معاملے میں بیوی نے عدالت میں پیش ہو کر کہا کہ اس نے اپنی مرضی سے گھر چھوڑا اور اپنے عاشق کے ساتھ جنسی تعلقات قائم کیا۔ عدالت نے تمام فریقین کو سننے کے بعد شوہر کی جانب سے دائر درخواست مسترد کر تے ہوئے کہا اسکی بیوی کا کسی اور کے ساتھ جنسی تعلقات قائم کرنا جرم کے دائرے میں نہیں آتا۔
امرتسر ضلع میں ایک پاکستانی شہری گرفتار
جالندھر، یکم اپریل (یو این آئی) بارڈر سیکورٹی فورس (بی ایس ایف) نے امرتسر ضلع میں سرحدی باڑ سے پہلے غیر قانونی طور پر ہندوستانی علاقے میں داخل ہونے والے ایک پاکستانی شہری کو گرفتار کیا ہے۔