نئی دہلی، 23 مارچ (ہ س) ایک تکثیری اور جمہوری قوم کے طور پر ملک کی شاندار تاریخ کو اجاگر کرتے ہوئے، نائب صدر جگدیپ دھنکھڑنے ہفتہ کو زور دے کر کہا کہ شہریت ترمیمی قانون (سی اے اے) کسی بھی ہندوستانی شہری کو اس کی شہریت سے محروم نہیں کرتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ سی اے اے کے ذریعے حالیہ اقدامات کا مقصد کسی بھی موجودہ شہری کے حقوق کی خلاف ورزی کیے بغیر پڑوس میں ستائی ہوئی مذہبی اقلیتوں کو ریلیف فراہم کرنا ہے۔’این ڈی ٹی وی انڈیا آف دی ایئر ایوارڈز 2023-2024′ کے اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے، دھنکھڑ نے ہمارے آئین میں سیکولرازم، مساوات اور انصاف کی اقدار کی رہنمائی میں سی اے اے جیسے اقدامات کے خوشگوار اثرات کو محسوس کرنے میں کچھ طبقات کی ناکامی پر اپنا درد ظاہر کیا۔ انہوں نے کہا کہ “یہ بدقسمتی کی بات ہے کہ کچھ لوگ تاریخی تناظر اور پڑوس میں مظلوم اقلیتوں پر انسانی حقوق کے نقطہ نظر سے اس کے ٹھنڈے اثرات کو پہچاننے میں ناکام رہتے ہیں۔ جمہوریت کے چوتھے ستون کے طور پر میڈیا کے کردار اور سماجی گفتگو پر اس کے اثرات کو تسلیم کرتے ہوئے نائب صدر جمہوریہ نے ایک آزاد اور معروضی میڈیا کی ضرورت پر زور دیا۔ میڈیا کی سیاست کرنے کے خلاف احتیاط کرتے ہوئے نائب صدر جمہوریہ نے کہا، “میڈیا رجسٹرڈ تسلیم شدہ یا غیر تسلیم شدہ سیاسی جماعت نہیں ہو سکتا۔ انہوں نے متنبہ کیا کہ میڈیا تمام احتیاطی تدابیر اختیار کرے تاکہ یہ متعصبانہ سیاست کا میدان جنگ نہ بن جائے۔ غلط معلومات اور جعلی خبروں کے چیلنجوں کا ذکر کرتے ہوئے، دھنکھڑ نے میڈیا کی ذمہ داری پر زور دیا کہ وہ اس طرح کی غلط معلومات کی نگرانی اور روک تھام کرے۔ اس موقع پر این ڈی ٹی وی کے ایڈیٹر انچیف سنجے پگلیا، امیتابھ کانت، امجد علی خان، ایوارڈ یافتہ اور دیگر معززین بھی موجود تھے۔