نئی دہلی 9جنوری:سنیوکت کسان مورچہ (ایس کے ایم) نے مودی حکومت کے خلاف ایک بار پھر سے محاذ کھول دیا ہے۔ کسان مورچہ نے کسان-مزدور بیداری مہم چلانے کا اعلان کیا ہے۔ اس کے تحت گھر گھر جا کر لوگوں کو حکومت کے جھوٹے وعدے اور جھوٹی تشہیر کے بارے میں بتایا جائے گا۔ یہ مہم 10 سے 20 جنوری 2024 تک چلائی جائے گی۔ ایس کے ایم نے منگل کو ایک پریس نوٹیفکیشن جاری کر یہ جانکاری دی۔ اس میں بتایا گیا ہے کہ کارپوریٹ ڈیولپمنٹ پر مودی حکومت کی جھوٹی تشہیر کا جواب دیا جائے گا۔ ایس کے ایم کا ہدف ہندوستان کے 30.4 کروڑ گھرانوں میں سے 40 فیصد گھروں تک پہنچنے کا ہدف ہے۔ سنیوکت کسان مورچہ (ایس کے ایم) لوگوں کو گھروں میں ایک پرچہ تقسیم کرے گا جس میں ملک میں طویل مدت سے چل رہے زرعی بحران اور اس بحران کا کسانوں، زرعی مزدوروں، مزدوروں اور نوجوانوں پر اثرات کے بارے میں بتایا گیا ہے۔ اس مہم کے ذریعہ زرعی بحران کو دور کرنے، کسانوں و مزدوروں کے لیے زیادہ آمدنی اور مستحکم روزگار یقینی کرنے، روزگار پیدا کرنے کے لیے کارپوریٹ منافع خوری اور لوٹ کو روکنے، کم از کم مزدوری اور ایم ایس پی کے ذریعہ سے مزدوروں و کسانوں کے لیے موافق آمدنی یقینی کرنے کے لیے ڈیولپمنٹ کی متبادل پالیسی اختیار کرنے کی اہمیت کو سمجھانے کی کوشش ہوگی۔ ایس کے ایم کارکنان گاؤں اور قصبوں میں گھر گھر جائیں گے، نوٹس اور مہم سے متعلق دیگر مواد تقسیم کریں گے۔ ساتھ ہی 24 اگست 2023 کو نئی دہلی میں پہلے آل انڈیا مزدور-کسان سمیلن میں تیار کردہ مطالبات کے چارٹر میں کسانوں اور مزدوروں کے ٹھوس مطالبات کو حاصل کرنے کے لیے آئندہ جدوجہد میں بڑے پیمانے پر حمایت اور شراکت داری یقینی کریں گے۔ ایس کے ایم کے طمابق اس مہم کا ہدف ہندوستان کے 30.4 کروڑ گھرانوں میں سے 40 فیصد گھرانوں تک پہنچنا ہے۔ یہ مہم مودی حکومت کی کارپوریٹ حامی ڈیولپمنٹ کی کہانی اور فی کس آمدنی میں گراوٹ، بڑھتی معاشی نابرابری اور کسانوں کو ایم ایس پی و مزدوروں کو کم از کم مزدوری سے محروم کرنے کے سبب عوام کے استحصال اور تکلیف کو ظاہر کرے گی۔ ایس کے ایم کا کہنا ہے کہ مرکزی مزدور تنظیموں نے بھی عوامی بیداری مہم سے جڑنے کا فیصلہ لیا ہے۔