بھوپال، 20 جنوری:وزیراعلیٰ ڈاکٹر موہن یادو کا ساگر میں شہر آمد پرجن آبھار یاترا میں عوام نے بندیلی روایت کے مطابق شاندار استقبال کیا۔ بندیلی عوامی رقص کا مظاہرہ بھی کیاگیا۔ ساتھ میں آتش بازی بھی کی گئی ۔ جن آبھار یاترا کے ڈیڑھ کلومیٹر کے راستہ پر مسلسل پھولوں کی بارش کی گئی۔
وزیراعلیٰ ڈاکٹر یادو کی جن آبھار یاترا ساگر پولس لائن گیٹ سے شروع ہو کر وویکانند چوراہہ ، ضلع پنچایت چوراہہ، چرچ چوراہہ ، لال اسکول ، جھنڈا چوک ، کالی تراہا ہوتے ہوئے ایم ایل بی اسکول تراہا پہنچی، جہاں سے وزیراعلیٰ ڈاکٹر یادو پی ٹی سی میدان پر منعقد آبھا رسبھا مقام پہنچے۔
جن آبھار یاترا کے راستہ پرمختلف مقام پر وزیراعلیٰ ڈاکٹر یادو کا بندیلی روایت اور ثقافت کے مطابق شاندار استقبال کیاگیا۔ سی ایم رائز اسکول، گورنمنٹ ایکسی لینس ہائیر سیکنڈری اسکول کے طلباء نے لاؤڈ اسپیکر پر پابندی لگانے پر ان کا شکریہ ادا کیا۔ اس کے ساتھ ہی جین سماج سمیت دیگر سماجی تنظیموں نے کھلے میں گوشت اور انڈوں کی فروخت پر پابندی عائد کرنے پر شکریہ ادا کیا۔ ڈاکٹر موہن یادو جن آبھار یاترا میں کھلی گاڑی میں سوار تھے۔ وزیر خوراک سوال سپلائی اور صارفین تحفظ گووند سنگھ راجپوت، ایم پی وشنو دت شرما، ایم پی راج بہادر سنگھ، ایم ایل اے گوپال بھارگوا، ایم ایل اے شیلیندر جین، گورو سروٹھیا اور دیگر عوامی نمائندے شامل تھے۔
وزیر اعلیٰ ڈاکٹر یادو نے تحفے میں دی گئی تلوار دکھا کر سب کی حوصلہ افزائی کی۔ انہوں نے پیتل کا مگدرگھما کر جئے شری رام کا نعرہ لگایا۔ گایتری خاندان کی جانب سے وزیر اعلیٰ کا احترام اور منتروں کے جاپ کے ساتھ استقبال کیا گیا۔ وزیر اعلیٰ کے بے مثال استقبال کے لیے لوگوں کی بڑی تعداد جمع تھی۔ مسلم کمیونٹی، جین برادری، عیسائی برادری، گایتری پریوار سمیت تمام مذاہب کے مذہبی رہنماؤں نے وزیر اعلیٰ کا استقبال کیا۔