رانچی5فروری: کانگریس کی ’بھارت جوڑو نیائے یاترا‘ رفتہ رفتہ اپنی منزل کی طرف بڑھتی جا رہی ہے۔ یہ یاترا 2 فروری کو جھارکھنڈ میں داخل ہوئی اور پاکوڑ، دھنباد، بوکارو اور رام گڑھ ہوتے ہوئے رانچی پہنچی۔ 4 فروری کو رام گڑھ سے رانچی روانہ ہوئے راہل گاندھی نے راستے میں کوئلہ ڈھونے والے مزدوروں سے بات کی اور ان کی سائیکل بھی چلائی۔ راہل گاندھی نے ان مزدوروں سے ملاقات کی تصویریں شیئر کی ہیں جس میں وہ ان سے بات کرتے اور ان کی سائیکل چلاتے ہوئے نظر آتے ہیں۔ سوشل میڈیا پلیٹ فارم ’ایکس‘ پر راہل گاندھی نے لکھا ہے کہ ’’سائیکل پر 200-200 کلو کوئلہ لے کر روز 30-40 کلومیٹر چلنے والے ان نوجوانوں کی کمائی برائے نام ہے۔ بغیر ان کے ساتھ چلے، ان کے وزن کو محسوس کیے، ان کے مسائل کو نہیں سمجھا جا سکتا۔ ان نوجوان محنت کشوں کی زندگی کی گاڑی سست پڑی تو بھارت کی تعمیر کا پہیہ بھی تھم جائے گا۔‘‘یہ یاترا جب رانچی پہنچی تو راہل گاندھی کے استقبال کے لیے لوگوں کی بھیڑ جمع ہو گئی۔ کانگریس پارٹی کے کارکنان پارٹی پرچم کے ساتھ راہل گاندھی کا انتظار کرتے ہوئے نظر آئے۔ شہر میں راہل اور کانگریس پارٹی کے ہورڈنگس اور بینرس لگائے گئے ہیں۔ رانچی جاتے ہوئے راہل گاندھی راستے میں چتوپلو ویلی کے شہید مقام پر بھی رکے اور شہید ٹکیت امراؤ سنگھ اور شاہد شیخ بھکاری کو خراج عقیدت پیش کیا۔ راہل گاندھی اپنی نیائے یاترا کے ساتھ رانچی ضلع کے ایربا پہنچنے کے بعد اندرا گاندھی ہینڈلوم پروسیس گراؤنڈ میں بنکروں سے بات کی۔ لنچ کے بعد وہ اپنی یاترا کے ساتھ رانچی کے شہید میدان میں ایک جلسہ عام سے خطاب کئے۔ اس جلسے کے لیے لوگوں میں زبر دست جوش وخروش نظر آیا۔