نئی دہلی25ستمبر: بالی ووڈ کی اداکارہ اور بی جے پی کی رکن پارلیمنٹ کنگنا رانوت نے منسوخ شدہ تین زرعی قوانین کو دوبارہ نافذ کرنے کے حوالے سے بیان دیا تھا، جس کے بعد انہیں اپنی ہی پارٹی کی جانب سے بھی تنقید کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔ بی جے پی نے کنگنا کے بیان سے خود کو علیحدہ کر لیا ہے، جس کے بعد انہیں وضاحت پیش کرنی پڑی۔ انہوں نے آج کہا کہ یہ ان کے ذاتی خیالات تھے اور وہ پارٹی کے موقف کی نمائندگی نہیں کرتیں۔ انہوں نے ایک ویڈیو جاری کر کے کہا کہ وہ اپنے الفاظ واپس لیتی ہیں۔ کنگنا نے ایک ویڈیو جاری کرتے ہوئے کہا، ’’جب زرعی قوانین تجویز کیے گئے تو ہم میں سے بہت سے لوگوں نے ان کی حمایت کی لیکن ہمارے محترم وزیر اعظم نے بڑی حساسیت اور ہمدردی کے ساتھ ان قوانین کو واپس لے لیا۔ اگر میں نے اپنے الفاظ اور خیالات سے کسی کو مایوس کیا ہو تو معذرت خواہ ہوں۔ میں اپنے الفاظ واپس لیتی ہوں۔‘‘ قبل ازیں، بی جے پی کے رہنما گورو بھاٹیہ نے کنگنا کے سوشل میڈیا پوسٹ پر ردعمل دیتے ہوئے کہا تھا کہ کنگنا کی جانب سے زرعی قوانین پر دیا گیا بیان ان کا ذاتی خیال ہے۔ وہ بی جے پی کی جانب سے ایسا بیان دینے کے لیے مجاز نہیں ہیں۔ اس پر کنگنا نے بھی وضاحت دی ہے۔ گورو بھاٹیہ نے ایکس پر پوسٹ میں کہا کہ ’’سوشل میڈیا پر وائرل ہونے والے زرعی بلوں پر کنگنا رانوت کا بیان بی جے پی کی حمایت نہیں کرتا۔ میں یہ واضح کرنا چاہتا ہوں کہ یہ ان کا ذاتی بیان ہے۔ کنگنا رانوت بی جے پی کی جانب سے ایسا بیان دینے کے لیے مجاز نہیں ہیں اور یہ زراعتی زرعی پر بی جے پی کے نقطہ نظر کو پیش نہیں کرتا۔ ہم اس بیان کو مسترد کرتے ہیں۔‘‘