نئی دہلی:27؍نومبر:نیشنل اینٹی ڈوپنگ ایجنسی (NADA) نے ریسلر بجرنگ پونیا کو چار سال کے لیے معطل کر دیا ہے۔ پونیا نے 10 مارچ کو قومی ٹیم کے سلیکشن ٹرائلز کے دوران ڈوپ ٹیسٹ کے لیے اپنا نمونہ دینے سے انکار کر دیا تھا جس کی وجہ سے ان کے خلاف کارروائی کی گئی تھی۔ٹوکیو اولمپکس میں چاندی کا تمغہ جیتنے والی پونیا کو قبل ازیں 23 اپریل کو عارضی طور پر معطل کر دیا گیا تھا۔ اس کے بعد ورلڈ ریسلنگ آرگنائزیشن (UWW) نے بھی ان کے خلاف کارروائی کی۔ پونیا نے اس معطلی کے خلاف اپیل کی تھی جس کے بعد اسے 31 مئی تک منسوخ کر دیا گیا تھا۔اس کے بعد NADA نے پونیا کو 23 جون کو نوٹس جاری کیا۔ پونیا نے 11 جولائی کو اس فیصلے کو چیلنج کیا، جس کے بعد 20 ستمبر اور 4 اکتوبر کو سماعت ہوئی۔ اب اپنے حکم میں NADA ڈوپنگ پینل (ADDP) نے ان کی چار سالہ معطلی کو جاری رکھا ہے۔
ریسلرز نے ریسلنگ فیڈریشن آف انڈیا (WFI) کے سابق صدر برج بھوشن شرن سنگھ پر خواتین ریسلرز کے جنسی استحصال کا الزام لگایا تھا۔ اس سلسلے میں 18 جنوری 2023 سے بجرنگ، ونیش پھوگٹ اور ساکشی ملک کی قیادت میں ایک تحریک چل رہی تھی۔ پہلوانوں نے سب سے پہلے جنتر منتر پر احتجاج کیا۔
اس کے بعد ان کی درخواست پر سپریم کورٹ نے 23 اپریل 2023 کو حکم دیا اور دہلی پولیس نے برج بھوشن کے خلاف مقدمہ درج کیا۔ اس کیس کی سماعت عدالت میں جاری ہے۔
پونیا کو گزشتہ سال چین میں ہانگ زو ایشین گیمز کے سیمی فائنل میں شکست کا سامنا کرنا پڑا تھا۔ یہی نہیں، کانسی کے تمغے کے مقابلے میں بھی پونیا کو جاپانی پہلوان یاماگوچی نے 10-0 سے شکست دی۔ ان کی شکست کے بعد سوشل میڈیا پر بہت سے لوگ غصے میں تھے، کیونکہ انہوں نے ایشین گیمز میں شرکت سے قبل کسی مقابلے میں حصہ نہیں لیا تھا۔
بجرنگ کو بغیر ٹرائل دیے ایشین گیمز کے لیے ہندوستانی اسکواڈ میں شامل کرنے پر بھی تنقید کی گئی۔