نئی دہلی، 29 دسمبر (یو این آئی) آپ جس چیز سے بھی سب سے زیادہ پیار کرتے ہیں، وہ آپ کی زندگی کاایک مقصد بن جاتا ہے، اب چاہے وہ کوئی شخص ہو یا کھیل۔ یہ حقیقت ہے زندگی کو کسی نہ کسی کھیل سے جڑا رہنا چاہیے۔ اس کے ذریعے دماغی ارتکاز، تندرستی اور سماجی اور معاشی اقدار کو بھی سیکھا جا سکتا ہے۔ ریتو رانی بھی ایک ایسی ہی ہندوستانی ہاکی لیجنڈ کھلاڑی ہیں جنہیں ہاکی سے بے پناہ محبت ہے۔ اسی ہاکی کی محبت اور جذبے نے ریتو کو شہرت اور قدرومنزلت بخشی۔ریتو رانی ایک ہندوستانی سابق فیلڈ ہاکی کھلاڑی ہیں جنہوں نے ہندوستان کی خواتین کی قومی فیلڈ ہاکی ٹیم کی نمائندگی بھی کی ہے۔ وہ قومی ٹیم کی کپتان بھی رہ چکی ہیں۔ وہ ٹیم انڈیا میں ہاف بیک پوزیشن کھیلتی ہیں۔ ریتو ہندوستان کے لیے کھیلنے والی سب سے کم عمر کھلاڑی ہیں۔
ریتو رانی کی پیدائش 29 دسمبر 1991 کو ہریانہ میں ہوئی۔ انہوں نے اپنی اسکول کی تعلیم ہریانہ کے شاہ آباد مارکنڈا میں سری گرو نانک دیو سینئر ہائیر سیکنڈری اسکول سے حاصل کی۔ریتو نے 9 برس کی عمر میں ہاکی کھیلنا شروع کردیا تھا ۔انہوں نے شاہ آباد مارکنڈا میں واقع شاہ آباد ہاکی اکیڈمی میں تربیت حاصل کی۔ دراصل بچپن میں ریتو کے بھائی بھی ہاکی کھیلاکرتے تھے۔ انہیں سے ریتو کو ہاکی کھیلنے کی ترغیب ملی۔ ان کے بھائی ریتو کو کبھی کبھی ہاکی کھیلنےکے لئے اپنے ساتھ لے جایا کرتے تھے۔ پھر ریتو کو آہستہ آہستہ ہاکی سے دلچسپی پیدا ہونے لگی ۔ اس کے بعد انہوں نے ٹریننگ کے لیے کوچ سردار بلدیو سنگھ کے پاس جا نا شروع کردیا اور پھر ریتو نے شاہ آباد ہاکی اکیڈمی میں ہاکی کی باقاعدہ تربیت لینا شروع کردی۔ ریتو نے جس وقت ہاکی کھیلنا شروع کی تو انہیں اپنے رشتہ داروں سے بہت سی طنزیہ باتیں سننی پڑیں، کیونکہ ہاکی شاٹس پہن کر کھیلی جاتی تھی، اس پر ان لوگوں سخت اعتراض تھا کہ ایک لڑکی اس طرح کا لباس پہن کر گھر سے نکلے گی، لیکن ان کے گھر والوں نے ہمیشہ ریتو کا ہی ساتھ دیا اور ہمیشہ ریتو کو آگےبڑھنے میں ان کا بھرپور تعاون کیا۔ ریتو کو تعلیم او ر ہاکی کی تربیت ایک ساتھ کرناپڑتی تھی۔ اس لیے ریتو اپنے ساتھ اسکول کا لباس لے کر گراؤنڈ جاتی تھیں۔ صبح ہاکی پریکٹس کرنے کے بعد وہ وہاں سےا سکول چلی جایا کرتی تھیں۔