ممبئی17مارچ: کانگریس کے سابق صدر راہل گاندھی کی ‘بھارت جوڑو نیائے یاترا کے اختتام کے موقع پر اتوار (17 مارچ) کو ممبئی میں ‘انڈیااتحاد کے ایک جلسہ عام کا انعقاد کیا گیا۔ جلسہ سے خطاب کرتے ہوئے راہل گاندھی نے وزیر اعظم نریندر مودی کو نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ بادشاہ کی روح ای وی ایم، سی بی آئی، ای ڈی اور آئی ٹی میں ہے، بہت سے لیڈروں کو ڈرایا جا رہا ہے اور لوگ خوف سے بی جے پی میں شامل ہو رہے ہیں۔ راہل گاندھی نے کہا، ’’اگر ہندوستان ‘محبت کا ملک ہے، تو پھر نفرت کیوں پھیلائی جا رہی ہے؟ ہم کہتے ہیں کہ بی جے پی نفرت پھیلا رہی ہے لیکن اس نفرت کی کوئی بنیاد ہونی چاہیے۔ اس ملک میں روزانہ غریبوں، کسانوں، دلتوں، خواتین اور نوجوانوں کے خلاف زیادتی ہو رہی ہے۔‘‘ پی ایم مودی پر حملہ کرتے ہوئے راہل گاندھی نے مزید کہا کہ وزیر اعظم نریندر مودی بالی ووڈ اداکاروں کی طرح صرف ایک ماسک ہیں! اسی طرح انہیں بھی ایک کردار دیا گیا ہے۔ آج صبح یہ کرنا ہے، کل اور پرسوں یہ کرنا ہے! صبح اٹھ کر سمندر کے نیچے جانا ہے، اور جہاز میں اڑنا ہے۔ پی ایم مودی کے 56 انچ کے بیان پر طنز کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ان کا سینہ 56 انچ نہیں بلکہ ایک کھوکھلے شخص کا سینہ ہے! بھارت جوڑو یاترا کا ذکر کرتے ہوئے راہل گاندھی نے کہا، ’’پچھلے سال کنیا کماری سے کشمیر تک بھارت جوڑو یاترا نکالی گئی تھی۔
اگر مجھے 2004 اور 2010 میں یاترا کرنی پڑتی تو میں اس کا تصور بھی نہیں کر سکتا تھا۔ اپوزیشن کو ملک کی توجہ حاصل کرنے کے لیے یاترا کرنی پڑی۔ یہ یاترا راہل کی نہیں بلکہ پوری حزب اختلاف کی تھی۔ عوامی مسائل کے لیے یاترا کرنی پڑی۔‘‘ راہل گاندھی نے کہا، ’’ہماری لڑائی کسی فرد کے خلاف نہیں ہے، ہم ایک طاقت کے خلاف لڑ رہے ہیں۔ مرکزی تفتیشی ایجنسیوں سی بی آئی، ای ڈی اور آئی ٹی کے ذریعے کئی لیڈروں کو ڈرایا جا رہا ہے۔‘‘ دریں اثنا، آر جے ڈی لیڈر اور بہار کے سابق ڈپٹی سی ایم تیجسوی یادو نے بھی وزیر اعظم نریندر مودی کو نشانہ بنایا۔ انہوں نے کہا، ’’ہماری لڑائی مودی جی کو ہرانے کی نہیں ہے۔ ان کی لڑائی تفرقہ انگیز نظریات کے خلاف ہے۔ ہم سب اس سوچ کو شکست دینے کے لیے اکٹھے ہوئے ہیں۔ ملک کے سب سے بڑے دشمن مہنگائی اور بے روزگاری ہیں۔ ہم ڈرنے والے نہیں بلکہ لڑنے جا رہے ہیں۔‘‘ بھارت جوڑو نیائے یاترا کی اختتامی تقریب کے موقع پر دیگر کانگریسی رہنماؤں نے بھی مختلف مسائل پر بی جے پی کو نشانہ بنایا۔ اس دوران جہاں تمل ناڈو کے وزیر اعلی ایم کے اسٹالن نے الیکٹورل بانڈز کا معاملہ اٹھایا، وہیں فاروق عبداللہ نے الیکٹرونک ووٹنگ مشین پر سوال اٹھائے۔