نئی دہلی 11دسمبر: لوک سبھا میں حزب اختلاف کے قائد راہل گاندھی نے آج ایوان کے اسپیکر اوم برلا سے ملاقات کی۔ اس ملاقات کے دوران انھوں نے ایوان میں برسراقتدار طبقہ کے رویہ پر ناراضگی کا اظہار کیا۔ انھوں نے لوک سبھا اسپیکر سے ایوان میں بی جے پی اراکین پارلیمنٹ کے ذریعہ اپنے خلاف کیے گئے تبصروں کو ہٹانے کا مطالبہ بھی کیا۔ لوک سبھا اسپیکر سے ملاقات کے بعد راہل گاندھی نے میڈیا کے سامنے اس کی جانکاری بھی دی۔ انھوں نے کہا کہ ’’میں نے ابھی اسپیکر کے ساتھ میٹنگ کی اور انھیں بتایا کہ ہماری پارٹی چاہتی ہے کہ میرے خلاف قابل اعتراض تبصروں کو کارروائی سے ہٹایا جائے۔ اسپیکر نے کہا ہے کہ وہ اس پر غور کریں گے۔ وہ (بی جے پی کے لوگ) ہر طرح کے بنیادی الزامات لگا رہے ہیں، لیکن ہم نے فیصلہ کیا ہے کہ ہم ایوان کو ٹھیک ڈھنگ سے چلنے دینا چاہتے ہیں۔‘‘ کانگریس رکن پارلیمنٹ نے اسپیکر سے اپیل کی کہ وہ لوک سبھا کی کارروائی کو اچھے انداز میں چلنا یقینی بنائیں۔ راہل گاندھی نے بی جے پی اراکین پارلیمنٹ کے ذریعہ اپنے اوپر لگائے گئے الزامات کی شدید مذمت بھی کی۔ انھوں نے کہا کہ ’’بی جے پی لیڈران میرے خلاف بے بنیاد الزام لگا رہے ہیں، تاکہ وہ اڈانی کے ایشوز سے توجہ بھٹکا سکیں۔ لیکن مجھے ایسے الزامات سے فرق نہیں پڑتا۔‘‘ انھوں نے مزید کہا کہ ’’وہ چاہے کچھ بھی اشتعال انگیز بات کہیں، ہم انھیں کہنے دیں گے۔ لیکن ہم کوشش کریں گے اور ایوان چلنے دیں گے۔ ہم چاہتے ہیں کہ کسی طرح ایوان کی کارروائی چلتی رہے۔ ہم چاہتے ہیں کہ ایوان میں بحث ہو، ہم چاہتے ہیں کہ 13 دسمبر کو آئین پر بحث ہو۔‘‘ راہل گاندھی نے یہ بھی کہا کہ بی جے پی اراکین پارلیمنٹ میرے خلاف جس ایشو پر چاہیں بولیں، لیکن آئین کے ایشو پر بحث ہونی ہی چاہیے۔ ساتھ ہی انھوں نے یہ بھی عزم ظاہر کیا کہ اڈانی معاملے کو وہ نہیں چھوڑنے والے، حالانکہ بی جے پی والے اس ایشو پر بالکل بھی بات نہیں کرنا چاہتے۔