نئی دہلی 18مئی:لوک سبھا انتخاب کے پیش نظر جاری انتخابی تشہیر کے دوران متنازعہ اور اشتعال انگیز بیانات کا سلسلہ تھمنے کا نام نہیں لے رہا ہے۔ پی ایم مودی پر بھی کئی انتخابی جلسوں میں اشتعال انگیز تقریر کرنے کا الزام عائد کیا ہے۔ ایک بیان انھوں نے گزشتہ دنوں رام مندر کے تعلق سے دیا جس پر کانگریس صدر کھڑگے نے سخت اعتراض ظاہر کیا ہے۔ کھڑگے کا کہنا ہے کہ رام مندر کے تعلق سے جو بیان پی ایم مودی نے دیا ہے، وہ لوگوں میں اشتعال پیدا کرنے کی کوشش ہے۔ یہ جو اشتعال انگیز تقریریں وہ کرتے ہیں، اس پر کارروائی ہونی چاہیے۔ الیکشن کمیشن کو اس پر ایکشن لینا چاہیے۔ دراصل پی ایم مودی نے بارابنکی میں ایک جلسۂ عام سے خطاب کرتے ہوئے دعویٰ کیا تھا کہ کانگریس اور سماجوادی پارٹی کی حکومت آنے پر ایودھیا میں رام مندر پر بلڈوزر چلایا جائے گا۔ اس پر کانگریس صدر کھڑگے نے 18 مئی کو اپنے ایک بیان میں کہا کہ ’’بلڈوزر تو بی جے پی چلاتی ہے۔ ہم نے کسی پر آج تک بلڈوزر نہیں چلایا۔ جو بھگوان کا مندر ابھی ٹرسٹ کی طرف سے بن رہا ہے، اس پر ایسی بات بولنے کے لیے الیکشن کمیشن کو مودی جی اور بی جے پی پر کارروائی کرنی چاہیے۔ ایسی باتیں کر کے وہ عوام میں ایک غصہ پیدا کرنے کا کام کر رہے ہیں۔ عوام کو مشتعل کر رہے ہیں، ان کو بھڑکانے کا کام کر رہے ہیں۔‘‘ ممبئی میں انڈیا اتحاد کے ایک پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کھڑگے نے یہ بیان دیا۔ ساتھ ہی انھوں نے کہا کہ ’’خود وزیر اعظم اشتعال انگیز تقریریں کر رہے ہیں، ان کے اوپر تو کارروائی ہونی چاہیے۔ اگر کوئی چھوٹا موٹا لیڈر ایسا کرتا تو ہم توجہ نہیں دیتے، لیکن وزیر اعظم کے عہدہ پر بیٹھے شخص ایسی زبان بول رہے ہیں۔‘‘ وہ مزید کہتے ہیں کہ ’’جو چیزیں ناممکن ہیں، اور جو ہم نہیں کر سکتے، ویسا کہہ کر مودی جی لوگوں کو بھڑکا رہے ہیں۔ ملک کی عوام جانتی ہے کہ ایسا کبھی نہیں ہوگا۔ ہماری حکومت آنے کے بعد ہر چیز کی حفاظت ہوگی۔ یہی ہمارا آئین کہتا ہے، آئین کے تحت ہی ہم چلیں گے۔‘