لکھنو19اپریل: لوک سبھا انتخابات کے پہلے مرحلے میں مغربی اتر پردیش کی آٹھ سیٹوں پر ووٹنگ کے دوران رامپور میں سماجوادی پارٹی امیدوار مولانا محب اللہ ندوی کی پولیس کے ساتھ سخت بحث ہوگئی۔ اس درمیان مرادآباد سے سماجوادی پارٹی کے ممبر پارلیمنٹ ایس ٹی حسن نے پولیس پر بدتمیزی کا الزام عائد کیا ہے۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق رام پور سے سماجوادی پارٹی کے امیدوار مولانا محب اللہ ندوی نے پولیس انتظامیہ پر سنگین الزام عائد کرتے ہوئے کہا کہ پولیس ایک خاص زمرے کے ووٹرس کو ہراساں کر رہی ہے۔ اس سلسلے میں پورے ضلع سے شکایات موصول ہوئی ہیں۔ محب اللہ ندوی کے ذریعہ لگائے گئے اس الزام کی ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہو رہی ہے۔ اس درمیان مرادآباد سے سماجوادی پارٹی کے موجودہ رکن پارلیمنٹ ڈاکٹر ایس ٹی حسن نے ایک سب انسپکٹر پر سنگین الزام لگایا ہے۔ انہوں نے کہا ہے کہ سب انسپکٹر ان کے دفتر میں داخل ہوا اور ان کے اور عملے کے ساتھ بدتمیزی کی۔ انہوں نے بتایا کہ میرے گھر والوں کی ووٹر سلپ گھر تک نہیں پہنچی تھی، میں اپنے دفتر میں گھر والوں کی ووٹر سلپ نکلوا رہا تھا۔ اسی وقت سب انسپکٹر آیا اور اس نے بدتمیزی کرتے ہوئے آفس کے کمپیوٹر سے چھیڑ چھاڑ شروع کر دی۔
ایس ٹی حسن کا کہنا ہے کہ اس معاملے کی شکایت الیکشن کمیشن اور پولیس انتظامیہ سے کی جائے گی۔ اسی دوران سماجوادی پارٹی نے مرادآباد لوک سبھا کے مرادآباد دیہی واقع بوتھ نمبر 360 پر فرضی ووٹنگ کا الزام لگایا ہے، جبکہ پولیس نے کہا ہے کہ ضلع میں ووٹنگ غیر جانبدارانہ طریقے سے اور پرامن ہو رہی ہے۔ ووٹنگ کے عمل میں کوئی مسئلہ نہیں ہے۔