ممبئی 18مئی: وزیر اعظم نریندر مودی نے ممبئی کے شیواجی پارک میدان میں منعقدہ انتخابی ریلی میں اسٹیج پر ایم این ایس کے صدر راج ٹھاکرے سے دوری بنا کر رکھی۔ مودی اور راج کے درمیان ایک کرسی کا فاصلہ تھا۔ راج کو مودی کے ساتھ والی کرسی پر بیٹھنے کا موقع نہیں ملا۔ مودی کے بعد نائب وزیر اعلیٰ دیویندر فڑنویس تھے اور ان کے بعد راج کو جگہ دی گئی۔ دوسری طرف وزیر اعلیٰ ایکناتھ شندے مودی کے پاس بیٹھے تھے۔ اس ملاقات میں توقع تھی کہ راج اپنے انداز میں گرجیں گے لیکن ان کے سُر پر لگام لگی ہوئی تھی۔ راج نے مراٹھی زبان کا مسئلہ ضرور اٹھایا لیکن دیگر مسائل پر وہ خاموش رہے۔ راج کا حال کچھ ایسا تھا جیسے وہ بی جے پی کے دباؤ میں ہوں۔ شندے اور فڑنویس پہلے شیو تیرتھ گئے اور راج کو اپنے ساتھ کار میں اسٹیج پر لے گئے۔ اس ڈرامے سے ایسا لگتا تھا کہ راج اپنے تیور سے ماحول گرم کر دیں گے۔ لیکن راج کو توقع ہے کہ مودی اگلے پانچ سالوں میں ان کے پانچ مطالبات پورے کریں گے۔ ان کے مطالبات میں مراٹھی زبان کو اشرافیہ کا درجہ دینا، نصاب میں مراٹھا تاریخ شامل کرنا، سمندر میں جلد ہی شیواجی کی یادگار تعمیر کرنا اور لوکل ٹرین سروس کی رفتار میں اضافہ کرنا شامل تھا۔ راج نے نہ تو اپنے چچازاد بھائی ادھو ٹھاکرے پر کچھ کہا اور نہ ہی اپوزیشن پر۔ ویسے مودی نے راج کی مراٹھی سے محبت کا جواب یہ کہہ کر دیا کہ مراٹھی زبان کو تعلیم میں اہمیت دی گئی ہے، اب انجینئرنگ اور میڈیکل کی تعلیم مراٹھی زبان میں دی جائے گی۔ مودی تین دن کے اندر دوسری بار ممبئی آئے ہیں۔ اس سے پہلے 15 مئی کو انہوں نے گھاٹ کوپر میں ایک روڈ شو کیا تھا، جس پر اپوزیشن اور ممبئی والوں نے سخت تنقید کی تھی۔
کیونکہ ان کا روڈ شو اسی علاقے میں تھا جہاں ہورڈنگ حادثے میں 16 لوگوں کی موت ہو گئی تھی۔ مودی نے ہلاک شدگان تئیں تعزیت کا اظہار تک نہیں کیا۔ اب جب 20 مئی کو مہاراشٹر میں آخری مرحلہ کی ووٹنگ ہونے جا رہی ہے، اس سے پہلے وہ ممبئی کی 13 سیٹوں میں سے 6 سیٹوں کے امیدواروں کے لیے ووٹ مانگنے آئے تھے۔ روڈ شو پر کافی تنقید کے بعد ہوائی اڈے اور شیواجی پارک کے درمیان کہیں بھی مودی کے استقبالیہ پروگرام کا اہتمام نہیں کیا گیا۔ شندے اور فڑنویس بھی ہوائی اڈے پر ان کا استقبال کرنے نہیں گئے۔ وہ دونوں راج کو سنبھال رہے تھے۔ مودی ہوائی اڈے سے سیدھے دادر میں چیتیا بھومی گئے اور ڈاکٹر بابا صاحب امبیڈکر اور جلسہ گاہ کے قریب ساورکر میموریل پر پھول چڑھائے۔ اس کے بعد وہ سیدھا سٹیج پر چلے گئے۔ اسٹیج پر تقریر ختم ہونے کے بعد مودی اسٹیج کے پیچھے بال ٹھاکرے کی یادگار پر گئے اور پھول چڑھائے۔ معلوم نہیں انہوں نے پہلے پھول کیوں نہیں چڑھائے۔ لیکن وہ ادھو ٹھاکرے کو بال ٹھاکرے کا فرضی بیٹا کہہ چکے ہیں۔