لکھنو24اگست:’’مجھے موچی بھائی نے بتایا کہ مودی حکومت نے ایک نیا پروگرام شروع کیا ہے۔ ہمیں وہاں ٹریننگ کے لیے بلایا گیا، لیکن ہم ان کے ہی ٹرینر کو سکھا کر واپس آ گئے۔ کیونکہ ہم تو 40 سال سے موچی کا کام کر رہے ہیں۔ آج ملک میں چاہے حجاب، بڑھئی، پلمبر، موچی ہو یا کسان، سبھی کے پاس علم ہے، سب کے ہاتھ میں ہنر ہے۔ لیکن سسٹم میں ان سے کوئی بات ہی نہیں کرتا۔‘‘ یہ بیان آج کانگریس رکن پارلیمنٹ راہل گاندھی نے پریاگ راج میں منعقد ’سنویدھان سمّان سمیلن‘ (احترامِ آئین تقریب) سے خطاب کرتے ہوئے دیا اور کہا کہ ہندوستان کی بڑی آبادی ہنرمند اور باصلاحیت ہے، لیکن اسے موقع ہی نہیں ملتا۔ اس کے لیے ضروری ہے کہ ذات پر مبنی مردم شماری کرائی جائے، اور اسے کرانے سے ہمیں کوئی روک نہیں سکتا۔ پریاگ راج میں منعقد ’سنویدھان سمّان سمیلن‘ میں راہل گاندھی نے زور دے کر کہا کہ ہندوستان کی آبادی کے مطابق پالیسی بنانے کی ضرورت ہے۔ اس کے لیے بہت اہم ہے کہ ذات پر مبنی مردم شماری کرائی جائے۔ انھوں نے مزید کہا کہ ’’ریزرویشن پر 50 فیصد حد کو میں نہیں مانتا، اسے ہٹا دیا جائے گا۔ جس کی جتنی آبادی ہے اس کے حساب سے پالیسی بنائی جانی لکھنو24اگست:’’مجھے موچی بھائی نے بتایا کہ مودی حکومت نے ایک نیا پروگرام شروع کیا ہے۔ ہمیں وہاں ٹریننگ کے لیے بلایا گیا، لیکن ہم ان کے ہی ٹرینر کو سکھا کر واپس آ گئے۔ کیونکہ ہم تو 40 سال سے موچی کا کام کر رہے ہیں۔ آج ملک میں چاہے حجاب، بڑھئی، پلمبر، موچی ہو یا کسان، سبھی کے پاس علم ہے، سب کے ہاتھ میں ہنر ہے۔ لیکن سسٹم میں ان سے کوئی بات ہی نہیں کرتا۔‘‘ یہ بیان آج کانگریس رکن پارلیمنٹ راہل گاندھی نے پریاگ راج میں منعقد ’سنویدھان سمّان سمیلن‘ (احترامِ آئین تقریب) سے خطاب کرتے ہوئے دیا اور کہا کہ ہندوستان کی بڑی آبادی ہنرمند اور باصلاحیت ہے، لیکن اسے موقع ہی نہیں ملتا۔ اس کے لیے ضروری ہے کہ ذات پر مبنی مردم شماری کرائی جائے، اور اسے کرانے سے ہمیں کوئی روک نہیں سکتا۔ پریاگ راج میں منعقد ’سنویدھان سمّان سمیلن‘ میں راہل گاندھی نے زور دے کر کہا کہ ہندوستان کی آبادی کے مطابق پالیسی بنانے کی ضرورت ہے۔ اس کے لیے بہت اہم ہے کہ ذات پر مبنی مردم شماری کرائی جائے۔ انھوں نے مزید کہا کہ ’’ریزرویشن پر 50 فیصد حد کو میں نہیں مانتا، اسے ہٹا دیا جائے گا۔ جس کی جتنی آبادی ہے اس کے حساب سے پالیسی بنائی جانی لکھنو24اگست:’’مجھے موچی بھائی نے بتایا کہ مودی حکومت نے ایک نیا پروگرام شروع کیا ہے۔ ہمیں وہاں ٹریننگ کے لیے بلایا گیا، لیکن ہم ان کے ہی ٹرینر کو سکھا کر واپس آ گئے۔ کیونکہ ہم تو 40 سال سے موچی کا کام کر رہے ہیں۔ آج ملک میں چاہے حجاب، بڑھئی، پلمبر، موچی ہو یا کسان، سبھی کے پاس علم ہے، سب کے ہاتھ میں ہنر ہے۔ لیکن سسٹم میں ان سے کوئی بات ہی نہیں کرتا۔‘‘ یہ بیان آج کانگریس رکن پارلیمنٹ راہل گاندھی نے پریاگ راج میں منعقد ’سنویدھان سمّان سمیلن‘ (احترامِ آئین تقریب) سے خطاب کرتے ہوئے دیا اور کہا کہ ہندوستان کی بڑی آبادی ہنرمند اور باصلاحیت ہے، لیکن اسے موقع ہی نہیں ملتا۔ اس کے لیے ضروری ہے کہ ذات پر مبنی مردم شماری کرائی جائے، اور اسے کرانے سے ہمیں کوئی روک نہیں سکتا۔ پریاگ راج میں منعقد ’سنویدھان سمّان سمیلن‘ میں راہل گاندھی نے زور دے کر کہا کہ ہندوستان کی آبادی کے مطابق پالیسی بنانے کی ضرورت ہے۔ اس کے لیے بہت اہم ہے کہ ذات پر مبنی مردم شماری کرائی جائے۔ انھوں نے مزید کہا کہ ’’ریزرویشن پر 50 فیصد حد کو میں نہیں مانتا، اسے ہٹا دیا جائے گا۔ جس کی جتنی آبادی ہے اس کے حساب سے پالیسی بنائی جانی لکھنو24اگست:’’مجھے موچی بھائی نے بتایا کہ مودی حکومت نے ایک نیا پروگرام شروع کیا ہے۔ ہمیں وہاں ٹریننگ کے لیے بلایا گیا، لیکن ہم ان کے ہی ٹرینر کو سکھا کر واپس آ گئے۔ کیونکہ ہم تو 40 سال سے موچی کا کام کر رہے ہیں۔ آج ملک میں چاہے حجاب، بڑھئی، پلمبر، موچی ہو یا کسان، سبھی کے پاس علم ہے، سب کے ہاتھ میں ہنر ہے۔ لیکن سسٹم میں ان سے کوئی بات ہی نہیں کرتا۔‘‘ یہ بیان آج کانگریس رکن پارلیمنٹ راہل گاندھی نے پریاگ راج میں منعقد ’سنویدھان سمّان سمیلن‘ (احترامِ آئین تقریب) سے خطاب کرتے ہوئے دیا اور کہا کہ ہندوستان کی بڑی آبادی ہنرمند اور باصلاحیت ہے، لیکن اسے موقع ہی نہیں ملتا۔ اس کے لیے ضروری ہے کہ ذات پر مبنی مردم شماری کرائی جائے، اور اسے کرانے سے ہمیں کوئی روک نہیں سکتا۔ پریاگ راج میں منعقد ’سنویدھان سمّان سمیلن‘ میں راہل گاندھی نے زور دے کر کہا کہ ہندوستان کی آبادی کے مطابق پالیسی بنانے کی ضرورت ہے۔ اس کے لیے بہت اہم ہے کہ ذات پر مبنی مردم شماری کرائی جائے۔ انھوں نے مزید کہا کہ ’’ریزرویشن پر 50 فیصد حد کو میں نہیں مانتا، اسے ہٹا دیا جائے گا۔ جس کی جتنی آبادی ہے اس کے حساب سے پالیسی بنائی جانی لکھنو24اگست:’’مجھے موچی بھائی نے بتایا کہ مودی حکومت نے ایک نیا پروگرام شروع کیا ہے۔ ہمیں وہاں ٹریننگ کے لیے بلایا گیا، لیکن ہم ان کے ہی ٹرینر کو سکھا کر واپس آ گئے۔ کیونکہ ہم تو 40 سال سے موچی کا کام کر رہے ہیں۔ آج ملک میں چاہے حجاب، بڑھئی، پلمبر، موچی ہو یا کسان، سبھی کے پاس علم ہے، سب کے ہاتھ میں ہنر ہے۔ لیکن سسٹم میں ان سے کوئی بات ہی نہیں کرتا۔‘‘ یہ بیان آج کانگریس رکن پارلیمنٹ راہل گاندھی نے پریاگ راج میں منعقد ’سنویدھان سمّان سمیلن‘ (احترامِ آئین تقریب) سے خطاب کرتے ہوئے دیا اور کہا کہ ہندوستان کی بڑی آبادی ہنرمند اور باصلاحیت ہے، لیکن اسے موقع ہی نہیں ملتا۔ اس کے لیے ضروری ہے کہ ذات پر مبنی مردم شماری کرائی جائے، اور اسے کرانے سے ہمیں کوئی روک نہیں سکتا۔ پریاگ راج میں منعقد ’سنویدھان سمّان سمیلن‘ میں راہل گاندھی نے زور دے کر کہا کہ ہندوستان کی آبادی کے مطابق پالیسی بنانے کی ضرورت ہے۔ اس کے لیے بہت اہم ہے کہ ذات پر مبنی مردم شماری کرائی جائے۔ انھوں نے مزید کہا کہ ’’ریزرویشن پر 50 فیصد حد کو میں نہیں مانتا، اسے ہٹا دیا جائے گا۔ جس کی جتنی آبادی ہے اس کے حساب سے پالیسی بنائی جانی