نئی دہلی2جون: دہلی کے وزیر اعلی اور عام آدمی پارٹی کے کنوینر اروند کیجریوال نے اتوار کو 21 دن کی عبوری ضمانت کی میعاد ختم ہونے کے بعد دہلی کی تہاڑ جیل پہنچ کر خودسپردگی کر دی۔ سپریم کورٹ نے دہلی شراب پالیسی گھوٹالہ متعلق منی لانڈرنگ کیس گرفتار کیجریوال کو 10 مئی کو لوک سبھا انتخابات میں مہم چلانے کے لیے عبوری ضمانت دی تھی اور یہ مدت یکم جون کو ختم ہو گئی تھی۔ کیجریوال نے خود سپردگی سے قبل راج گھاٹ پر مہاتما گاندھی کی سمادھی پر خراج عقیدت پیش کیا اور کناٹ پلیس کے ہنومان مندر میں پوجا کی۔ انہوں نے پارٹی دفتر میں عام آدمی پارٹی (عآپ) کے رہنماؤں اور کارکنوں سے خطاب کیا۔ کیجریوال نے پارٹی کارکنوں سے خطاب کرتے ہوئے کہا، ’’میں جیل واپس جا رہا ہوں، اس لیے نہیں کہ میں بدعنوانی میں ملوث تھا، بلکہ اس لیے کہ میں نے آمریت کے خلاف آواز اٹھائی تھی۔‘‘ اروند کیجریوال نے کہا، ’’سپریم کورٹ نے مجھے 21 دن کا وقت دیا تھا۔ میں سپریم کورٹ کا تہہ دل سے شکریہ ادا کرنا چاہتا ہوں۔ 21 دن پورے ہو گئے ہیں۔ یہاں سے میں سیدھا تہاڑ جا رہا ہوں۔ میں نے 21 دنوں میں ایک منٹ بھی ضائع نہیں کیا۔ میں نے ملک کو بچانے کے لئے دن رات مہم چلائی۔ میں نے صرف عام آدمی پارٹی کے لئے مہم نہیں چلائی۔ ملک میرے سامنے تھا۔ ہمارے لئے، ملک پہلے آتا ہے۔‘‘ اروند کیجریوال نے کہا، “میں دہلی کے لوگوں کو بتانا چاہتا ہوں کہ آپ کا بیٹا دوبارہ جیل جانے والا ہے۔ میں اس لیے جیل نہیں جا رہا کہ میں نے بدعنوانی کی ہے۔
میں جیل اس لیے جا رہا ہوں کہ میں نے آمریت سے لڑا ہے۔ پی ایم مودی کے پاس میرے خلاف کوئی ثبوت نہیں ہے، اگر کہیں سے کچھ نہیں ملا تو کرپشن کا پیسہ کہاں گیا؟ پی ایم مودی نے خود ایک انٹرویو میں کہا کہ کیجریوال کے خلاف کوئی ثبوت نہیں ہے، وہ ایک تجربہ کار چور ہے، انہوں نے مجھے بغیر کسی ثبوت کے جیل میں ڈال دیا۔‘